غزہ : فلسطینی نتظیم حماس نے گزشتہ روز ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں یرغمال بنائی گئی تین اسرائیلی خواتین کا پیغام سنایا گیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کی گئی 76 سیکنڈ کی اس ویڈیو میں خواتین کو سفید ٹائل کی دیوار کے ساتھ پلاسٹک کی کرسیوں پر بیٹھے دیکھا جاسکتا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ خواتین میں سے ایک نے اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام اسیروں کی رہائی کے لیے قیدیوں کے تبادلے کیلئے اقدامات کریں۔
عدد من الأسرى لدى حماس يوجهون رسالتهم لنتينياهو:
بنيامين نتينياهو مرحبا، نحن موجودين في أَسر حماس، ٢٣ يوم… بالأمس كان هناك مؤتمر صحفي لعائلات الأسرى، ونحن نعرف أنه كان من المفترض أن يكون هناك وقف إطلاق نار، وانت كان من المفترض أن تطلق سراحنا، كان يجب عليك أن تطلق سراحنا، وعدت… pic.twitter.com/tv5ZZg36eV
— حماس (@hamas3enwany) October 30, 2023
ویڈیو میں یرغمالی اسرائیلی خواتین نے اپنی قید کا ذمہ دار وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ عام اسرائیلی اس وقت نیتن یاہو کی غلط سیاسی و فوجی پالیسیوں کی قیمت چکا رہا ہے۔ اسرائیلی حکومت یرغمالیوں کو بچانے کیلئے کچھ نہیں کر رہی۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اس ویڈیو پیغام پر ردعمل میں کہا ہے کہ حماس کی جاری کردہ یہ ویڈیو نفسیاتی پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں، اسرائیل یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔
دوسری جانب غزہ کے محصور اور مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے مسلسل 23 ویں روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 306 ہوگئی ہے۔