افغانستان نے رواں ورلڈ کپ میں حیران کن پرفارمنس دیتے ہوئے انگلینڈ پاکستان کے بعد سری لنکا کو بھی چت کر دیا سابق کرکٹرز کہتے ہیں کہ افغان ٹیم آسٹریلیا کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔
بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں افغانستان نے 3 سابق عالمی چیمپئنز ٹیموں کو شکست دے کر شائقین اور ماہرین کرکٹ سب کو حیران کر دیا ہے۔ افغان ٹیم نے پہلے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو زیر کیا پھر 1992 کی عالمی چیمپئن پاکستان کو 8 وکٹوں سے آسان شکست دی اور گزشتہ روز 1996 کی چیمپئن سری لنکا کو 7 وکٹوں سے ہرا دیا۔
افغان ٹیم کی اس شاندار کارکردگی کو پاکستان کے سابق کرکٹرز نے سراہتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان ٹیم جس طرح کھیل رہی ہے ایسا لگتا ہے کہ وہ آسٹریلیا کے نقش قدم پر چل پڑی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے کہا کہ افغانستان آج کل ایسے ہدف کا جتنے آرام اور کامیابی سے تعاقب کر رہا ہے جیسے انڈیا اور آسٹریلیا چیز کرتا تھا۔ افغان ٹیم دن بہ دن امپروو کر رہی ہے اور یہ اچھا سائن ہے، اس کا تین لگاتار میچز جیتنا تُکا نہیں ہے پھر انہیں میچز میں ہر چیز سپورٹ بھی کر رہی ہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ ورلڈ کپ میں جب افغانستان نے انگلینڈ کو ہرایا تو سب نے اسے اپ سیٹ کہا تھا لیکن میں نے اسے ان کی امپرومنٹ کہا تھا۔ وہ میگا ایونٹ میں بہت اچھا کھیلی اور آج پاکستان، انگلینڈ اور سری لنکا سے اوپر ٹاپ فائیو میں ہے۔ میچورٹی اور محنت کے ساتھ کرکٹ کھیل رہے ہیں جس کا انہیں صلہ بھی مل رہا ہے۔
سابق کپتان اظہر علی نے کہا کہ افغانستان ٹیم پہلے بیٹنگ کو ترجیح دیتی تھی اور ہدف کے تعاقب میں گھبرا جاتی تھی جب کہ اس کے فاسٹ بولرز بھی پرفارم نہیں کرتے تھے لیکن اب انہوں نے اپنی تمام کمزوریوں پر قابو پا لیا ہے اور کمفرٹ زون سے نکل کر اپنی تاریخ کا بڑا یادگار ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں۔ کامیابی سے چیز کر رہے ہیں اور فاسٹ بولرز بھی پرفارم کر رہے ہیں۔