اسلام آباد: سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) و سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فیض آباد دھرنا نواز شریف کے خلاف بنائی گئی سازش کی ایک کڑی تھی۔
نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے دو واقعات ماسٹر مائنڈ کی طرف لے جاتے ہیں، فیض حمید نے اصرار کیا کہ وہ معاہدے میں گواہ بنیں گے اور کہا کہ جب تک میں دستخط نہیں کروں گا معاہد ہ نہیں ہو سکتا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دوسرا واقعہ یہ تھا کہ دھرنا شرکا سے اتنا پیار تھا واپس جانے کیلیے پیسے دیے، شرکا کو پیسے دینے کی ویڈیو بھی سامنے آئی لیکن کسی نے نوٹس نہیں لیا۔
سابق وزیر دفاع نے کہا کہ فیض آباد دھرنے میں مذہب کا استعمال کیا گیا جبکہ زاہد حامد اور احسن اقبال پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ڈوریاں ہلا رہا تھا جو سازش شروع ہوئی وہ شاہد خاقان عباسی کے وقت بھی نظر آئی، ملک میں جو دو ڈھائی سال سے ہوا وہ جو بویا وہ کاٹا کے مترادف تھا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایسے لوگوں کے چہروں سے نقاب اتارنے کی ضرورت ہے، دھرنے میں ملوث لوگ ہماری حکومت کے آدھے سے زیادہ وقت میں تقریباً حکمران رہے، ایسی صورتحال میں کیا ہم میں اتنا دم خم تھا کہ فیض آباد کیس پر عمل درآمد کرواتے، اب فیصلوں کے ساتھ تعاون کا سلسلہ شروع ہوا ہے، بغیر تعاون کے کسی کی جان نہیں بچ سکتی۔