’پاکستان ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلنے والی چوتھی ٹیم ہوگی‘

نیوزی لینڈ سے شاندار اور نا قابل یقین فتح کے بعد بھارتی صحافی بھی گرین شرٹس کے گن گانے لگے اور پاکستان کو چوتھی سیمی فائنلسٹ ٹیم قرار دے دیا۔

ورلڈ کپ کے اہم میچ میں 402 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے ڈی ایل ایس کے تحت 21 رنز کی نا قابل یقین فتح حاصل کرکے ورلڈ کپ میں اپنے امکانات قائم رکھے۔ اس شاندار فتح میں سب سے اہم کردار فخر زمان کا رہا جن کی نا قابل شکست طوفانی اننگ نے نا ممکن کو ممکن کر دکھایا۔

اس فتح کے بعد پاکستان تو پاکستان بھارتی کرکٹ شائقین اور صحافی بھی گرین شرٹس کی مدح سرائی کرنے لگے۔ نامور اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے تو پیشگوئی کر دی ہے کہ ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلنے والی چوتھی ٹیم پاکستان ہی ہوگی۔

میچ کے بعد ایک ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے وکرانت گپتا نے کہا کہ 402 جیسے ہدف کے بعد کوئی دور دور تک پاکستان کی جیت کا نہیں سوچ رہا تھا لیکن شاید کچھ کھلاڑیوں نے فتح کا سوچ رکھا تھا۔ یہ جیت بہت بڑی جیت ہے جو پاکستان کو خطرناک بناتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش والے میچ میں فخر نے جو بیٹنگ کی وہ اچھی تھی مگر وہ میچ فخر نے نہیں جتوایا تھا لیکن آج نیوزی لینڈ کے خلاف انہوں نے جو بیٹنگ کی ہے، مجھے یقین ہے کہ آج ہر ٹیم نے بیٹھ کر فخر کی وہ لاجواب بیٹنگ دیکھی ہوگی۔

وکرانت گپتا نے کہا کہ فخر کی بیٹنگ دیکھ کر سعید انور کی یاد آتی ہے۔ اوپنر آج کھیلے بھی دیسی طریقے سے ہیں یہ نہیں کیا کہ ایک چھکا مار کر سلو ہو گئے بلکہ چھکا مارنے کے بعد انہیں ایک پر ایک چھکے مارے۔ انہیں سنچری کو بڑی سنچری بنانے کا تجربہ ہے۔

اسپورٹس تجزیہ کار نے کہا کہ اگر مجھے سے پوچھیں تو آج کی کارکردگی دیکھتے ہوئے مجھے کوئی شک نہیں کہ سیمی فائنل کھیلنے والی چوتھی ٹیم پاکستان ہوگی۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ سیمی فائنل کے لیے میزبان بھارت اور جنوبی افریقہ نے کوالیفائی کر لیا ہے۔ تیسرے نمبر پر 10 پوائنٹس کے ساتھ آسٹریلیا موجود ہے۔ نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان کے 8، 8 پوائنٹس ہیں لیکن رن ریٹ کے فرق کی وجہ سے وہ بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔

پاکستان کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اپنا آخری میچ انگلینڈ سے جیتنا لازمی ہے تاہم اس کے بعد بھی دیگر ٹیموں کے نتائج اور رن ریٹ پر معاملہ آ سکتا ہے۔