عامر سہیل کا انگلینڈ کیخلاف میچ کیلیے پاکستان ٹیم کو قیمتی مشورہ؟

سابق ٹیسٹ کرکٹر عامر سہیل نے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل قومی ٹیم میں بولنگ لائن میں تبدیلی کو نا گزیر قرار دیا ہے۔

بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں سوائے بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کے خلاف میچز کے دیگر میچز میں پاکستان کی بولنگ لائن زیادہ موثر نہیں رہی۔ گزشتہ روز بھی نیوزی لینڈ کے خلاف قومی بولرز ناکام رہے اور کیویز کو 401 رنز بنوا دیے جس میں کئی منفی ریکارڈ بولرز نے اپنے نام بھی کیے۔

پاکستانی بولنگ کی ناکامی پر سابق کرکٹرز اپنی رائے کا اظہار کرتے آ رہے ہیں اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بولرز کی ناکامی کے بعد سابق کپتان اور اسٹائلش اوپنر عامر سہیل نے بھی انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل بولنگ لائن میں تبدیلی کو ناگزیر قرار دے دیا ہے۔

عامر سہیل نے کہا کہ شاداب نے ٹورنامنٹ میں بیٹ کے ساتھ پرفارم لیکن بولنگ میں وہ موثر نہیں بالخصوص جو اسپن کو اچھا کھیلتے ہیں ان کے خلاف تو ان کا اعتماد نظر نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ نے ابرار احمد کو متبادل کے طور پر لیا ہے تو پھر اس کو کھلائیں بھی۔ اگلے میچ میں ابھی کچھ دن باقی ہیں اس بارے میں ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا۔ اگر بولنگ ناکام ہو رہی ہے تو زمان خان بھی موجود ہیں اور ہمارے پاس آپشنز ہیں تو کیوں نہ انہیں آزمایا جائے۔

عامر سہیل نے کہا کہ دیگر ٹیموں کی بات کریں تو لیگ اسپنر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ آسٹریلیا اگر سیمی فائنل کھیلتا ہے تو یہ زمپا کی مرہون منت ہوگا جس نے مڈل اوورز میں بڑے کھلاڑیوں کی تسلسل سے وکٹیں لے کر دی ہیں۔ بھارت کے کلدیپ یادیو، انگلینڈ کے عادل رشید سب پرفارم کر رہے ہیں سوائے سوڈھی کہ جنہوں نے اتنی لمبی فلائٹ بالز کیں جو میرے لیے حیران کن ہے۔

اس موقع پر سابق فاسٹ بولر محمد سمیع نے کہا کہ ہمارے بولرز ڈسپلن کے ساتھ بولنگ نہیں کر رہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بھی آف اور لیگ اسٹمپ کے باہر بولز کرائی گئیں۔

’پاکستان ورلڈ کپ کا سیمی فائنل کھیلنے والی چوتھی ٹیم ہوگی‘

ان کا کہنا تھا کہ جب آپ اس کنڈیشن میں میچ کھیل رہے ہوں جہاں پچ بلے باز کو سپورٹ کر رہی تو پھر بہادری سے بولنگ کرنا ہوتی ہے اور بولنگ میں جلد تبدیلیاں لانی پڑتی ہیں۔