رواں ورلڈ کپ میں میزبان بھارت اب تک نا قابل شکست ہے اس کی مسلسل فتوحات میں صرف بلے باز ہی نہیں بلکہ بولرز بھی اپنا بھرپور حصہ ڈال رہے ہیں۔
بھارت میں جاری آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں میزبان انڈیا کی کارکردگی سب سے شاندار ہے جو میگا ایونٹ کی نا قابل شکست ٹیم رہی ہے اور گروپ کا آخری میچ نیدر لینڈ سے ہے جس کے باعث امکان ہے کہ نا قابل شکست کے اعزاز کے ساتھ سیمی فائنل میں شرکت کرے گی۔
بھارت کی ان مسلسل فتوحات میں جہاں بیٹرز کی کارکردگی ہے وہیں بولرز نے بھی اپنا بھرپور حصہ ڈالا ہے بلکہ کئی میچز تو بولرز کی وجہ سے ہی جیت ہیں۔
رواں میگا ایونٹ میں بھارتی بولرز پاکستان کو 191، انگلینڈ کو 129، سری لنکا کو 55 اور ورلڈ کپ کی دوسری مضبوط ترین ٹیم جنوبی افریقہ کو 83 رنز پر ڈھیر کر چکے ہیں۔
انڈین بولرز کی اس با کمال کارکردگی پر یہ تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں کہ جہاں دیگر ٹیموں کے بولرز اتنے کارگر نہیں وہاں بھارتی بولرز کی اس کارکردگی کی وجہ یہ تو نہیں کہ انہیں کوئی مختلف بال دی جا رہی ہو۔
یہی سوال جب اے آر وائی نیوز کے ورلڈ کپ اسپیشل پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں میزبان وسیم بادامی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی سے کیا تو ان کا کہنا تھا کہ جن صاحب نے یہ کہا ہے انہوں نے تو شاید کبھی نیا گیند کھیلا ہی نہیں ہے کیونکہ وہ مڈل آرڈر بلے باز تھے اور جب ان کی بیٹنگ آتی تھی تو وہ پرانی بال سے ہی کھیلتے تھے۔
اس موقع پر سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا کہ ہمارا مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہم بھی کسی کی ترقی سے خوش نہیں ہوتے اور کوئی نا کوئی مضحکہ خیز نقطہ نکالتے ہیں، بات کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے کہ کیا کہہ رہے ہیں۔