حال ہی میں استعفیٰ دینے والے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ استعفیٰ منظورنہیں کیا گیا یہ بھی میڈیا سے معلوم ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کے حوالے سے مفادات کے ٹکراؤ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے فوری طور پر استعفیٰ دیدیا تھا، جب کہ پی سی بی نے تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
ورلڈکپ کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم منتخب کرنے والے سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ میرا استعفیٰ اب تک منظورنہیں کیا گیا یہ بات میڈیا کے ذریعے معلوم ہوئی، بورڈ نے نہیں بتایا۔
انھوں نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کی جو ٹیم مانگی تھی وہ بھی ورلڈکپ کے دوران دی گئی، ورلڈکپ کی سلیکشن میں میری نہیں پرانی ٹیم کام کررہی تھی۔
خیال رہے کہ پی سی بی کی ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کمیونی کیشن عالیہ رشید کا کہنا تھا کہ انضمام الحق سے بلا کر پوچھا جائے گا کہ انھوں نے ایجنٹ کے معاملے پر پی سی بی کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔
انھوں نے کہا کہ کھلاڑی اور چیف سلیکٹر کا ایجنٹ ایک ہے تو یہ مفادات کا ٹکراؤ ہے، تحقیقات میں وقت لگ رہا ہے لیکن چاہتے ہیں کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔
اس کے علاوہ انضمام الحق نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں یازو کمپنی کا ڈائریکٹر ہونے کا اعتراف کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ کمپنی کھلاڑی مینیج نہیں کرتی بلکہ اس کے ذریعے ایمازون پر سائیکلوں کے ہیلمٹ بیچنا چاہتے تھے لیکن یہ بزنس ہم سے ہو نہیں سکا۔