غازئ کشمیر خان محمد خان کے انتقال کو 62 سال مکمل

غازئ کشمیر خان محمد خان کے انتقال کو 62 سال مکمل ہو گئے، خان محمد خان یکم جنوری 1882 کو آزاد کشمیر کے علاقے سدھنوتی میں پیدا ہوئے۔

خان محمد خان نے 1902 میں برٹش آرمی جوائن کی اور پہلی جنگ عظیم میں حصہ لیا، جنگ عظیم میں شان دار خدمات پر خان محمد خان کو انڈین ڈسٹنگشڈ سروس میڈل سے نوازا گیا، 1934 میں پونچھ میں تعلیم کے فروغ کے لیے مہم کا آغاز کیا۔

خان محمد خان نے خواتین کی تعلیم اور مساجد کی تعمیر کے لیے مٹھی بھر آٹا فنڈنگ اسکیم کی بنیاد بھی رکھی، انھوں نے سودھن ایجوکیشنل کانفرنس کی بنیاد رکھی جو آج بھی غریبوں کے لیے مفت تعلیم فراہم کر رہی ہے۔

1947 کی جنگ آزادی کے دوران خان محمد خان جنگی کونسل کے چیئرمین منتخب ہوئے، انھوں نے 60 ہزار سابق فوجیوں کو ڈوگرہ فوج کے خلاف تیار کیا، خان محمد خان نے نسوار، سگریٹ، جہیز، پیدائش، موت اور شادی کی رسومات پر بے دریغ خرچ کے خلاف بھی مہمات چلائیں۔

3 جون 1947 کو برصغیر کی تقسیم کے پلان آنے کے بعد ہی خان محمد خان نے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے مہم کا آغاز کیا، ان کی بے مثال اور لازوال خدمات پر انھیں بابائے پونچھ اور غازی کشمیر کے القابات سے نوازا گیا۔

11 جون 1942 کو انڈیا کو گورنر جنرل اور وائسرائے کی جاب سے خان صاحب کا ٹائٹل بھی دیا گیا، خان محمد خان کی بے لوث خدمات پر آپ کے گاؤں چھچھن کا نام خان آباد رکھا گیا، خان محمد خان نے 11 نومبر 1961 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے سدھنوتی میں وفات پائی۔

ہر سال 11 نومبر کو پلندری میں خان محمد خان کے مزار پر ہزاروں لوگ انھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔