کوئٹہ: مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے آئندہ بھی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت پر چلیں گے۔
نواز شریف نے شہباز شریف، مریم نواز و دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پاکستان واپسی کے بعد پہلی بار کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اہم سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
بلوچستان کے سیاسی قائدین نے ان کی آمد اور ملاقات پر شکریہ ادا کیا اور ملک بالخصوص بلوچستان کی ترقی کیلیے ان کے جذبے اور سوچ کو سراہا۔ انہوں نے مستقبل میں اشتراک عمل اور سیاسی تعاون کرنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی ہمیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، صوبے میں ہزاروں کلو میٹر سڑکوں کا جال بچھایا تاکہ غربت اور پسماندگی کا خاتمہ ہو، گوادر تا کوئٹہ 650 کلو میٹر کی سڑک تعمیر کر کے عوام کو سہولتیں فراہم کیں، گوادر کوئٹہ سڑک کی تعمیر سے 2 دن کا سفر کم ہو کر 8 گھنٹے رہ گیا جبکہ اس کی تعمیر کے دوران 40 سے زائد نوجوان شہید ہوئے جنہیں سلام پیش کرتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر سے خضدار، رتو ڈیرو شاہراہ تعمیر کر کے جنوبی بلوچستان کے علاقوں کو سندھ سے جوڑا گیا، ان دونوں سڑکوں کی بنیاد ہم نے 1998-1999 میں رکھی تھی، لاہور اور ڈی آئی خان روڈ، ہگلہ اور ڈی آئی خان کی بنیاد ہم نے رکھی تھی، منصوبے پر 4 سال کام رکا رہا۔
انہوں نے کہا کہ یارک ساگوژوب شاہراہ کو دو رویہ اور بہتر بنانے اور این 50 سے ملانے کا کام ہم نے شروع کیا، بسیمہ سے خضدار تک شاہراہ تعمیر کی گئی، یک مچ سے خاران کی سڑک کی تعمیر کا آغاز کیا جو تقریباً تکمیل کے قریب ہے، ہم نے قلات، کوئٹہ، چمن، خضدار اور کراچی دو رویہ پر کام شروع کیا۔
قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اللہ کے کرم سے 1998-1999 میں کوسٹل ہائی وے کی بنیاد ہم نے رکھی تھی، گلگت اسکردو ہائی وے ہم نے شروع کی 62 ارب روپے سے ہم نے ہی مکمل کی، بلوچستان کیلیے ترقی کا جو کام ہم نے شروع کیا تھا ہماری حکومت کے بعد وہ سفر رک گیا، ہم نے 1998 میں گوادر کی ترقی کا سفر شروع کیا یہ آج اور کل کی بات نہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ دہشتگردی کو ہم نے مکمل طور پر ختم کیا، لوڈشیڈنگ کو مکمل طور پر ختم کر دیا تھا، بلوچستان میں 400 سے زائد چھوٹے ڈیم کے منصوبے شروع کیے، بلوچستان اور سابق قبائلی علاقوں کے 5 ہزار سے زائد طالب علموں کو وظائف دیے، پسماندہ علاقوں کے ہزاروں بچوں نے وظائف پر اداروں سے تعلیم حاصل کی۔