عہدے سے برطرفی، سویلا برویورمین کے رشی سونک پر سنگین الزامات

سابق برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریور مین نے عہدے سے برطرفی کے بعد برطانوی وزیر اعظم پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں ناکام، نااہل اور دھوکے باز قرار دے دیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے وزیراعظم رشی سونک پر ان کے منصوبوں کی ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ رشی سونک نے کشتیوں کے ذریعے آنے والوں کو روکنے کا وعدہ کیا لیکن وعدہ پورا کرنے کے بجائے ان کے ساتھ دھوکا کیا۔

سابق برطانوی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ رشی سونک اپنے وعدے پورے کرنے کے اہل ہی نہیں یا ان کا ارادہ ہی نہیں تھا۔

سویلا بریورمین نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں ہمیں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، منصوبے ناکامی کا شکار ہیں اور وزیر اعظم معاملات کو منظم کرنے میں ناکام رہے، اب زیادہ وقت نہیں، ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

سابق برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں ہَیٹ مارچوں پر پابندی لگانے، تعصب کی بڑھتی لہر کو روکنے کیلئے قانون سازی کرنے پر زور دیتی رہی،ایک برس غیرقانونی مائیگریشن ایکٹ بنانے پر ضائع کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم رشی سونک سڑکوں پر بڑھتی انتہا پسندی اور یہودیوں کی مخالفت کو چیلنج کرنے میں بھی ناکام رہے۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ مائیگریشن ایکٹ کا مقصد غیر قانونی تارکین کی آمد کو روکنا تھا، اب معاملہ وہیں پہنچ گیا ہے جہاں سے شروع کیا تھا۔

یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے میٹ پولیس پر متعصب ہونے کا الزام لگانے والی برطانوی وزیر داخلہ کو ان کے عہدے سے فارغ کردیا تھا۔

برطانوی وزیر داخلہ کی برطرفی کابینہ میں بڑے ردو بدل کا آغاز ہے جبکہ سویلا ملک میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مارچ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر شدید تنقید کی زد میں تھیں۔