اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا ساتواں اجلاس ہوا جس میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، نگراں وفاقی کابینہ کے ارکان، نگراں صوبائی وزراء اعلیٰ اور متعلقہ اعلیٰ حکومتی اہلکاروں نے شرکت کی۔ اجلاس کو مختلف وزارتوں نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور متعین شدہ اہداف کے بروقت حصول میں سہولت کیلیے اقدامات پر بریفنگ دی۔
کمیٹی نے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر پیشرفت کو انتہائی اطمینان بخش قرار دیا۔ کمیٹی نے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کیلیے دوست ممالک سے روابط میں تیزی، سرکاری و نجی اداروں سے تعاون کے اقدامات کی تعریف کی۔
کمیٹی نے سرمایہ کار براداری کے ساتھ مختلف اقدامات کے حوالے سے مؤثر طریقے سے روابط بڑھانے کی بھی تعریف کی جس کی بدولت ملکی و غیر ملکی سطح پر منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت میں تیزی واقع ہوئی ہے۔ کمیٹی نے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے پالیسی اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔
ان پالیسی اقدامات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے منافع کی منتقلی، ملک میں کاروباری تنازعات کے حل کے عمل، مواصلاتی بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کی بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی EXIM بینک کو ترجیحی بنیادوں پر فعال بنانا شامل ہیں۔
کمیٹی نے ملک میں تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کر کے اس مسئلے کے پائیدار حل کیلیے جامع لائحہ عمل بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے خسارے کے شکار سرکاری اداروں (SOEs) کی نجکاری کے عمل کا جائزہ لیا اور اس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے نجکاری کے اس عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔
نگراں وزیر اعظم نے تمام متعلقہ اداروں و اہلکاروں کو ہدایت کی کہ SIFC کے تحت اقدامات پر بھرپور تعاون و محنت سے عمل کیا جائے تاکہ پاکستان نہ صرف قلیل و وسط مدتی ثمرات سے فائدہ اٹھا سکے بلکہ ملک کے وسیع تر مفاد میں طویل مدتی اقدامات کی راہ بھی ہموار ہو۔ آرمی چیف نے پاکستان کی پائیدار معاشی بحالی میں فوج کے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے عزم کا یقین دلایا۔