ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے ظلم کا شکار ایک اور شہری سامنے آگیا

ڈسٹرکٹ ساوتھ پولیس

کراچی : ڈسٹرکٹ ساوتھ پولیس کا ایک اور شکار شہری سامنے آگیا ، منصور شیخ نے پولیس کے حوالے سے اہم انکشافات کئے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے حاضر سروس افسر کی اورنگی میں ڈکیتی کے بعد پوشیدہ رازوں سے پردہ اٹھنے لگا ، اب تک ہونے والی تفتیش کے مطابق ہر سامنے آنے والے معاملے میں پولیس افسر کو ہدایات سابق ایس ایس پی ساوتھ کی جانب سے دی جاتی تھی۔

ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے ظلم کا ایک اور شکار شہری منصورشیخ سامنے آگیا، منصور شیخ کیس کے تانے بانے بھی سابق ضلعی افسر سے ملنے لگے، منصور شیخ نے بتایا کہ گزشتہ ماہ گلشن اقبال،سہراب گوٹھ میں اس کے گھروں پرچھاپےمارےگئے ، پتہ نہیں کس نے پولیس کو بتایاکہ میرےگھرپر2کروڑ روپےرکھےہیں۔

شہری کا کہنا تھا کہ پولیس نےمیرے پورے گھر کاسامان بکھیرکررکھ دیا تھا اور سادہ لباس اہلکارخود کو حساس ادارےکابتاتےرہے، اس کے بعد آنکھوں پرپٹی باندھ کر پہلے بوٹ بیسن تھانے،پھر شیریں جناح کالونی لایاگیا، کمرے کے اندر کئی روز تک بندرکھاگیا۔

منصورشیخ نے کہا کہ ایس ایچ اوریاض نے جب آنکھوں سے پٹی ہٹائی تومیں اسے پہچان گیا، مجھے بتایا گیا ایس ایس پی ساؤتھ کے احکامات پرکارروائی کی گئی، وہاں موجود افراد مجھے کہتے رہے یہاں سے نکلنے کے ریٹ 50لاکھ روپےہیں۔

شہری نے مزید بتایا کہ میرے گھر والوں نے پٹیشن دائرکردی تھی، پٹیشن کا پتہ چلتے ہی مجھے گاڑی میں بٹھایا اور پی آئی ڈی سی پر اتار کر بھاگ گئے۔

آئی جی سندھ نے بوٹ بیسن پولیس کا شہری کو گھر سے اٹھا کر شیریں جناح چوکی پررکھنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کو24 گھنٹے کےاندر تفتیش کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کی ، جس کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے متاثرہ شہری منصور سے رابطہ کر لیا اور ایس ایچ او بوٹ بیسن اور دیگر ملوث کرداروں کو بھی طلب کر لیا گیا ہے ، ایس ایچ او سمیت تمام اہلکاروں کے بیانات قلم بند کیے جائیں گے۔