انتخابات میں فوج کی طلبی کا معاملہ آیا تو اداروں سے مشاورت کریں گے، نگراں وزیر اعظم

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس

اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سکیورٹی کیلیے اب تک فوج سے خدمات لینے کا فیصلہ نہیں کیا، فوج کی طلبی کا معاملہ آیا تو اداروں سے مشاورت کریں گے۔

نجی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انتخابی عمل میں حصہ لینے والی کسی جماعت پر کوئی قدغن نہیں، پی ٹی آئی کو انتخابی مہم سے روکے جانے کی شکایت آئی تو دیکھیں گے، جو لوگ 9 مئی کے پُرتشدد واقعات میں ملوث نہیں ان پر کوئی پابندی نہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں کوئی کمی ہے تو آنے والی حکومت غور کر سکتی ہے، سیاسی جماعتیں 18 ویں ترمیم میں مزید ترمیم کرنے کیلیے تیار ہیں تو کر لیں، ترمیم کو غور سے دیکھیں تو اس کا کریڈیٹ پیپلز پارٹی کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، دوست ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے تیار ہیں، سرمایہ کاری کرنے والے ممالک نے سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ چِلا کاٹنے والے لوگ خود جواب دیں، سیاستدانوں کو کوئی گر نہیں بتا سکتا کیونکہ میں خود سیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ نگراں وزیر اعظم بننے سے پہلے تمام سیاسی قائدین سے ملاقاتیں ہوتی رہیں۔

نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے بنیادی حقوق سے متعلق معاملے کو دیکھ رہا ہوں، نگراں حکومت منتخب حکومت والے تمام ضروری کام کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قسط کا معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ کافی محنت کی جس کا مثبت ردعمل ملا۔

’انتخابات 8 فروری کو ہی اور شفاف ہوں گے‘

قبل ازیں، اپنے ایک انٹرویو میں نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات 8 فروری کو ہی اور شفاف ہوں گے، فی الحال پی ٹی آئی اور سربراہ پی ٹی آئی پر انتخابات لڑنے کیلیے قدغن نہیں۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ انتخابات کے جو انتظامات ہیں اس سے قوی امکان ہے نسبتاً بہتر نتائج دے سکیں گے۔ رہنماؤں کی مقبولیت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کس رہنما کی کتنی مقبولیت ہے اس کا اندازہ انتخابات میں ہو جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی یا ان کی جماعت پر انتخابات لڑنے کے حوالے سے فی الحال قدغن نہیں، کوئی غیر معمولی چیز آ جاتی ہے تو کچھ نہیں کہہ سکتا۔