ملک 2018 جیسے انتخابات کا متحمل نہیں ہوسکتا، مصطفیٰ کمال

مصطفیٰ کمال

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملک 2018 جیسے انتخابات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں بانی پی ٹی آئی کو زبردستی لاکر بٹھانے کا نتیجہ ہم بھگت رہے ہیں، 2023 کے سندھ کے بلدیاتی الیکشن بھی مذاق تھے، ایسے بلدیاتی الیکشن کروانے پر صوبائی الیکشن کمشنر کو گرفتار کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے تین حلقوں کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی ہیں، ایم کیو ایم عدالت میں اپنا موقف درست ثابت کرچکی ہے، چیف الیکشن کمشنر سے گزارش ہے ہمارے دیگر 6 مقدمات کو بھی دیکھیں، ایم کیو ایم چیلنجنگ الیکشن کو شفاف ہوتے دیکھنا چاہتی ہے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ میں پی پی 15 سال سے حکمران جماعت ہے، اقتدار میں رہنے سے پی پی کا اداروں میں اثر و رسوخ ہے، غلط اور دھاندلی کی مثال دی جائے تو 2023 کے بلدیاتی الیکشن سب کے سامنے ہیں۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ہم انگلیاں اٹھنے سے پہلے ہی الیکشن کو بچانا چاہتے ہیں، حلقے خراب کردو، ہاتھ پیر باندھ تو کیا یہ مذاق نہیں، الیکشن کی تاریخ کی بھی تکلیف کی کیا ضرورت ہے جسے جتوانا ہے اسی کا اعلان کردیں۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں ایک پولنگ اسٹیشن پر ڈاکو حملہ کرتے ہیں، ڈاکو پولنگ اسٹاف، پولنگ کا سامان اپنے ساتھ لے کر چلے گئے، ٹھیک 5 بجے پولنگ اسٹاف سامان واپس لے آئے اور ووٹ پی پی کا نکل رہا ہے یہ سب ہونے کے باوجود چیف الیکشن کمشنر جیت کا اعلان کررہے تھے۔

مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ کل صوبائی الیکشن کمشنر کا تبادلہ ہوگیا، بہت دیر آئے اب پتہ نہیں درست آئے ہیں یا نہیں۔