چمن : دوسری جنگ عظیم کے دوران ایسٹ انڈیا کمپنی نے جرمن نازی فوج کو گرم پانی سے روکنے کیلئے دریائے کوژک کے پہاڑوں پر بنکر نما مورچے تعمیر کیے تھے جو آج بھی قائم ہیں۔
اے آر وائی نیوز چمن کے نمائندے اختر گلفام کی رپورٹ کے مطابق چمن میں کوژک کا یہ پہاڑی سلسلہ جغرافیائی طور پر اہم ترین دفاعی مقام کی حیثیت رکھتا ہے، یہ سطح سمندر سے 8880 فٹ بلند ہے جو ایک خوبصورت سیاحتی مقام بھی ہے۔
اس وقت کے انجنیئروں نے 8 ہزار فٹ بلند وبالا پہاڑی سلسلوں پر200سے زائد بنکرز بنائے، جس کیلئے تعمیراتی سامان خچروں کے ذریعے اوپر پہنچایا گیا۔ اس وقت اس منصوبے میں مزدوری کرنے والے مقامی مزدوروں کی اولادوں نے بتایا کہ جس طرح ان بنکرز کو تعمیر کیا گیا وہ بھی ایک یادگار ہے۔
یہ مورچے مضبوطی کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں جبکہ ان میں سے بہت سے آج بھی اپنی اصل حالت میں برقرار ہیں جن میں توپ خانے، مشین گن، بم پروف مورچے اور بنکر نما حفاظتی برج شامل ہیں۔
ایک مورچے کی پختہ دیوار 3 فٹ موٹی ہے جبکہ اس میں چار سے پانچ انچ کے فاصلے پر 2، 2 انچ لوہے کی موٹی سی سلاخیں بھی نصب ہیں تاکہ مورچے طیارہ شکن ہتھیاروں سے متاثر نہ ہو سکیں۔
یہ بنکر نما مورچے بلوچستان کے شہر چمن میں 1940ء میں برطانیہ نے تعمیر کرائے تھے جو آج بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔