بنگلادیش میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی۔
دارالحکومت ڈھاکا میں مشتعل مظاہرین نے ریل گاڑی کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں ماں بیٹے سمیت چار افراد جاں بحق ہو گئے۔
ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاج کئی ماہ سے جاری ہے۔ اپوزیشن نے وزیراعظم حسینہ واجد سے فوری مستعفی ہونے اور الیکشن کی نگرانی کیلئے غیرجانبدار نگراں حکومت قائم کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
بنگلہ دیش میں آئندہ سال جنوری میں انتخابات ہونے ہیں تاہم اپوزیشن نے حسینہ واجد کی حکومت کی زیر نگرانی الیکشن لڑنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ اور بصورت دیگر الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی ہے اور حزب اختلاف کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حکومت بھی آہنی ہاتھوں سے اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹ رہی ہے اور حزب اختلاف کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آ گئی ہے صرف گزشتہ دو دنوں م یں اپوزیشن جماعت کے 139 سینیئر عہدیداروں اور کارکنوں کو سزا سنائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سزا پانے والوں میں ملک کی مرکزی اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے متعدد کارکن شامل ہیں، جن کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کرنے، آتش زنی اور پولیس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ انہیں چند ماہ سے لے کر ساڑھے تین سال تک کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔