پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے کی معطلی کے خلاف الیکشن کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلہ معطل کرنے کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ختم ہو گیا ہے اور الیکشن کمیشن نے حکم امتناع کا فیصلہ چیلنج کرنے اور اس کے خلاف پشاور ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجا کی زیر صدارت اس اہم اجلاس میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمشنر پشاور ہائی کورٹ سے حکم امتناع خارج کرنے کی استدعا کرے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دے دیے گئے تھے اور پی ٹی آئی سے اس کا انتخابی نشان بلا واپس لے لیا گیا تھا۔
بعد ازاں پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
پشاور ہائیکورٹ نے درخواست کی فوری سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے اس پر حکم امتناع جاری کیا تھا اور الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج ویب سائٹ پر جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ موصول ہونے کے بعد تین روز سے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا مشاورت اجلاس جاری تھا جس میں آج حتمی طور پر حکم امتناع کے خلاف پشاور ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔