ویڈیو رپورٹ: ایران بھی تمام غیر قانونی افغان تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا

غیر قانونی افغان باشندوں سے خطے کے دیگر ممالک بھی تنگ نظر آتے ہیں، اور وہ بھی انھیں واپس بھیجنے پر مجبور ہیں، ایران اور پاکستان نے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر دستاویزی افغان شہریوں کو طالبان کے زیر اقتدار افغانستان واپس بھجوا دیا ہے۔ ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اعلان کیا ہے کہ تہران تمام ’’غیر قانونی‘‘ تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا۔

پاکستان ایک طویل عرصے سے افغان باشندوں کی میزبانی کر رہا ہے تاہم گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی بڑھتی مجرمانہ سرگرمیوں کی وجہ سے پاکستان کو ان کو واپس بھیجنا پڑا، پاکستان کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان شہریوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔

خطے میں صرف پاکستان واحد ملک نہیں ہے، جس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ تین مہینوں میں ایران اور پاکستان نے تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد غیر دستاویزی افغان شہریوں کو طالبان کے زیر اقتدار افغانستان واپس بھجوایا ہے۔

طالبان کے پناہ گزینوں اور وطن واپسی کے وزیر عبدالرحمٰن راشد نے پیر کو مقامی طلوع نیوز چینل کو بتایا کہ ایران نے ستمبر کے آخری ہفتے سے تقریباً 345,000 غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک بدر کیا ہے، ریڈیو فری یورپ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے ملک میں لاکھوں افغان مہاجرین اور تارکین وطن پر ملک کے 31 صوبوں میں سے نصف سے زیادہ میں رہنے، سفر کرنے یا ملازمت کی تلاش پر پابندی لگا دی ہے۔

اکتوبر میں، ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تہران تمام ’’غیر قانونی‘‘ تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا، جن میں سے زیادہ تر افغان شہری ہیں، آمو ٹی وی کے مطابق ایران روزانہ کی بنیاد پر 1500 سے 2000 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس بھیج رہا ہے، تہران کا اندازہ ہے کہ اس وقت ملک میں 50 لاکھ سے زائد افغان باشندے مقیم ہیں، ایرانی حکام اب ان میں سے کم از کم نصف کو ملک بدر کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس ملک میں رہنے کے لیے دستاویزات نہیں ہیں۔

حکومت پاکستان نے اس حوالے سے بارہا واضح کیا ہے کہ کریک ڈاوٴن میں تقریباً 2.3 ملین قانونی دستاویزات رکھنے والے افغان شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا ہے، پاکستان میں غیر قانونی افغان شہریوں نے رواں سال ایک درجن سے زائد خود کش بم دھماکے کیے جو حکومت پاکستان کی پالیسی کے جائز ہونے کی واضح دلیل ہے۔

دنیا کے کسی بھی ملک کی طرح پاکستان کو اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے ملک اور عوام کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے، غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔