غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری ناکام، انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل

غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں بین الاقوامی برادری مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، صہیونی فورسز کے انسانیت سوز مظالم کو 3 ماہ مکمل ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ پراسرائیل کے انسانیت سوز مظالم کو تین ماہ مکمل ہو گئے ہیں، حماس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 90 روز میں ایک ہزار 876 حملے کیے، اور شہر پر 65 ہزار ٹن بارود برسایا، جس سے شہر کھنڈر بن گیا ہے۔

اسرائیل کی غزہ میں سفاکیت بدستور جاری ہے، شہر کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں صہیونی فوج نے شدید بمباری میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا اور مزید 162 فلسطینی شہید کر دیے۔

اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 22 ہزار 600 ہو گئی ہے، اسرائیلی حملوں میں 9 ہزار 700 بچے اور 6 ہزار 830 خواتین بھی شہید ہوئیں، 326 ڈاکٹر اور طبی عملے کے ارکان، 106 صحافی بھی جان سے گئے، 7 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتا ہیں جن میں 70 فی صد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

تین ماہ کے دوران اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 57 ہزار 910 افراد زخمی اور 19 لاکھ بے گھر ہوئے، اسرائیلی فوج نے 130 سرکاری عمارتوں، 93 یونیورسٹیوں اور اسکولوں کو ملیا میٹ کر دیا، حملوں میں 292 اسکولوں اور یونی ورسٹیوں کو جزوی نقصان پہنچا، 122 مساجد کو شہید کیا گیا، 3 گرجا گھروں پر بھی بمباری کی گئی، 30 اسپتالوں کو مکمل طور پر غیر فعال کر دیا گیا، آثار قدیمہ کے دو مقامات بھی اسرائیلی حملوں میں کھنڈر بن گئے۔

حماس کے سربراہ کا امریکی وزیرخارجہ کو پیغام

دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کہ صالح العاروری کی شہادت کا بدلہ لیے بغیر اسرائیل سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، امریکی حکام کو سمجھ لینا چاہیے کہ قتل عام اور خوفناک تباہی سے امن و استحکام ممکن نہیں، خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔