اسرائیل نے شمالی غزہ پر بمباری ختم ہونے کا اشارہ دے دیا۔
اسرائیل نے عندیہ دیا ہے کہ وہ شمالی غزہ پر اپنی بمباری ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ساتھ ہی یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی کے اس حصے میں حماس کو "تباہ” کر دیا ہے۔
فوجی ترجمان کی جانب سے یہ دعویٰ کہ اسرائیل نے انکلیو کے شمال میں فلسطینی مسلح گروپ کو کالعدم قرار دے دیا ہے اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ زیادہ درست مہم کی طرف جانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
یہ اس وقت سامنے آیا جب اعلیٰ امریکی اور یورپی سفیروں نے اتوار کے روز خطے کا دورہ کیا۔ غزہ میں بڑھتی ہوئی اموات اور انسانی بحران پر بین الاقوامی دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے تقریباً 8,000 جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کے بعد اب شمالی غزہ میں حماس کے "ملٹری فریم ورک” کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے اور اب وہ بڑی جنگی کارروائیاں ختم کر دیں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ حماس کے جنگجو "بغیر کسی فریم ورک اور کمانڈروں کے” اب بھی موجود ہیں اور بکھرے ہوئے لڑائی کی توقع کی جا رہی ہے اس کے ساتھ ساتھ راکٹ بھی وقفے وقفے سے اسرائیل کی طرف داغے جا رہے ہیں۔ لیکن حماس اب اس علاقے میں منظم طریقے سے کام نہیں کر رہی۔
فوج نے آگے بڑھتے ہوئے شمالی غزہ میں فوجیوں کی تعیناتی پر توجہ نہیں دی لیکن ترجمان نے کہا کہ وہ علاقے میں کامیابی کو مزید گہرا کرنے کے لیے آپریشنز جاری رکھے گی۔
ترجمان نے کہا کہ اب ہماری توجہ پٹی کے وسط اور جنوب میں حماس کو ختم کرنے پر ہے۔ ڈرون، میزائل اور زمینی افواج کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کا حملہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد شروع کیا گیا تھا۔