مولانا فضل الرحمان نے الیکشن التوا کی حمایت کر دی

8فروری کو شیڈول عام انتخابات کو ملتوی کرنے کے مطالبے میں مولانا فضل الرحمان بھی شامل ہو گئے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے سینیٹ قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ماحول کی بہتری کیلئے اگر انتخابات ملتوی ہو جائیں تو آسمان نہیں گر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ملتوی کرنے کی سینیٹ قرارداد ہمارےمؤقف کی تائید ہے الیکشن کاماحول ہی نہیں ہے خبیرپختونخوا اور بلوچستان میں الیکشن کا ماحول نظر نہیں آرہا ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حالات کی سنگینی کا ادراک کیا جائے اور ماحول کواس قابل بنایا جائےکہ ہم ووٹرز کے پاس جاسکیں، اگر ہر صورت انتخابات مسلط کیےجاتےہیں تو ہم حصہ لیں گے الیکشن سے بھاگنے والےنہیں۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ایوانِ بالا کے اجلاس میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی۔

 

سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں جبکہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں، الیکشن کے انعقاد کیلیے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے عام انتخابات مقرر وقت پر کروانے کیلیے سینیٹ میں قرارداد جمع کروا دی۔

سینیتر مشتاق احمد خان نے قرارداد میں کہا کہ چور دروازے سے الیکشن معطل کرنے کی پاس کردہ قرارداد جمہوریت اور الیکشن پر حملہ ہے، سینیٹ کی بے توقیری کی گئی ہے اور چہرے پر سیاہی مل دی گئی۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر نے کہا کہ الیکشن التوا سے ملکی سیاست، جمہوریت اور سالمیت پر خطرناک اثرات ہوں گے۔