ناجائز منافع خور کسی بھی مشہور کمپنی کی مصنوعات کی نقل تیار کر کے اپنی جیبیں بھرتے ہیں لیکن کبھی کبھار پکڑے بھی جاتے ہیں۔
یہ واقعہ بھارت کے شہر حیدرآباد دکن میں پیش آیا ہے جہاں مشہور ’میسور صندل سوپ‘ کے نام سے نقلی صابن تیار کرنے والے ایک گروہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق پولیس نے شہر کے وسط سے راکیش جین اور مہاویر جین کو مذکورہ صابن کی نقل تیار کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے دو کروڑ روپے مالیت کےصابن اور اس کی تیاری کا سامان ضبط کیا۔
رپورٹ کے مطابق میسور صندل سوپ کے حقوق کرناٹک حکومت کے پاس ہیں۔ ریاستی وزیر ایم بی پاٹل نے تلنگانہ کے عہدیداروں اور پولیس کو اس جعلسازی کی اطلاع دی جس پر پولیس فوری حرکت میں آئی۔
حیدرآباد۔ میسور صندلسوپ کے نام سے نقلی صابن کی تیار کرنے والی ٹولی کو حیدرآباد میں گرفتار کرلیا گیا۔ شہر سے تعلق رکھنے والے راکیش جین اور مہاویر جین نقلی صابن تیار کررہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ میسور صندل سوپ صابن کے حقوق کرناٹک حکومت کے پاس ہیں۔ حیدرآباد میں ملزمین نقلی صابن تیار کرکے فروخت کررہے تھے۔ کرناٹک کے وزیر ایم بی پاٹل نے تلنگانہ کے عہدیداروں اور پولیس کو اطلاع دی تھی جس پر پولیس نے یہ کارروائی انجام دی۔
پولیس نے ایک فیکٹری میں چھاپہ مار کر جعلی صابن کی تیاری کو ناکام بنایا اور دو کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان بھی برآمد کیا۔
A fake unit indulged in manufacturing and selling Karnataka government-owned KSDL's Mysore sandal soap has been busted in Hyderabad. Goods worth around Rs 2 crore, including fake products and carton boxes used for packing, have been found during the operation: @MBPatil pic.twitter.com/0Bh8eghRnW
— ChristinMathewPhilip (@ChristinMP_) January 13, 2024
اس چھاپے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فیکٹری میں مشہور کمپنی کے نام سے تیار کردہ جعلی صابن سے بھرے کارٹن پڑے ہیں جب کہ وہ مشینری بھی دکھائی دے رہی ہے جس کے ذریعے یہ صابن تیار کیے جاتے تھے۔