بانی پاکستان تحریک انصاف اور اہلیہ بشریٰ بی بی پر 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی جس کے باعث کارروائی 24 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں ریفرنس پر سماعت کی۔ اس دوران بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں وکلا تبدیلی کی درخواست دائر کی۔
بانی پی ٹی آئی کی نئی وکلا ٹیم میں بیرسٹر علی ظفر، سکندر ذوالقرنین اور عثمان گل شامل ہیں۔ ملزم کے نئے وکیل علی ظفر کی عدم موجودگی کے باعث فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔
دو روز قبل، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی تھی۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا تاہم ان کی اہلیہ پیش نہیں ہوئی تھیں۔ بشریٰ بی بی کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے منظور کیا تھا۔
نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، امجد پرویز اور عرفان بھولا عدالت میں پیش ہوئے تھے جبکہ ملزمان کی جانب سے لطیف کھوسہ، شعیب شاہین، شہباز کھوسہ اور بیرسٹر گوہر خان پیش ہوئے تھے۔
شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس سے متعلق درخواست ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے، آج درخواست غلطی سے سنگل بینچ کے پاس مقرر تھی سماعت نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا تھا کہ کل اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈویژن بینچ سماعت کرے گا لہٰذا گزارش ہے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت ملتوی کی جائے، کل ڈویژن بینچ میں ساڑھے 12 یا ایک بجے تک سماعت ہوگی۔
اس پر احتساب عدالت نے فرد جرم کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے سماعت 19 جنوری تک ملتوی کر دی تھی۔