کراچی: نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے انٹر میں بچوں کے فیل ہونے کا انوکھا جواب دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی نے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر سے سوال کیا کہ انٹر میں کافی بچے فیل ہوگئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ فیل ہوگئے تو ہوگئے احتجاج کس بات کا ہے۔
واضح رہے کہ انٹر سال اول کے نتائج پر عدم اعتماد کے بعد انٹر بورڈ کراچی میں اسکروٹنی فارم جمع کروانے کا عمل جاری ہے، متاثرہ اُمیدواروں میں شدید غم و غصہ کہتے ہیں سہانے خواب چکنا چور کر دیئے۔
والدین کا کہنا تھا جمع پونجی بچوں کے بہتر مستقبل پر خرچ کر رہے ہیں لیکن انٹر بورڈ نے نتیجہ صفر کر دیا جبکہ اسکروٹنی کی فی پرچہ فیس بھی 400 روپے لے رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی جب کہ اسکروٹنی فارم جمع کروانےکا عمل 12 فروری تک جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز انٹر میں فیل ہونے والے طالب علموں نے انٹر بورڈ کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا جس کے باعث انٹر بورڈ کے مرکزی دروازے کو بند کردیا گیا تھا، احتجاج کے باعث انٹر میڈیٹ بورڈ کے دفتری امور بھی معطل کردیے گئے تھے۔
احتجاج کرنے والے طلبہ نے بورڈ سے خود نتائج کی جانچ پڑتال کرنے کا مطالبہ کیا، طالب علموں کا مؤقف تھا کہ ان کے والدین امتحانات کی اسکروٹنی کی فیسیں ادا نہیں کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میٹرک بورڈ میں آپٹیکل مارک ریکگنیشن (او ایم آر) مشین کی غلطی سے فیل ہونے والے دو ہزار کے قریب طلبہ کے نتائج درست کرکے انہیں کامیاب قرار دے دیا گیا تھا۔