عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی نسل کشی سے متعلق جنوبی افریقا کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا ہے۔
دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف کے 17ججز پر مشتمل پینل نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کیا حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے حملہ کیا جس سے متعدد فلسطینی شہید ہوئے یہ علم میں ہے کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، اسرائیلی حملوں میں غزہ میں بڑی تعدادمیں سویلین انفرااسٹرکچر تباہ ہوا جس پر جنوبی افریقہ نے آرٹیکل 36اور39کےتحت درخواست دی۔
فیصلے کے مطابق غزہ کے معاملے پر اقوام متحدہ کےکئی اداروں نےقراردادیں بھی پیش کی ہیں جنوبی افریقہ نے الزام لگایا اسرائیل نے جینوسائیڈ سیکشنزکی خلاف ورزی کی، جینوسائیڈ کے حوالےسے جنوبی افریقہ نے اسرائیلی دستاویز پیش کیں جب کہ اسرائیل نے جینوسائیڈ سیکشنزکی خلاف ورزی کےالزامات کی تردید کی، غزہ میں مسلسل جانی نقصان باعث تشویش ہے جنوبی افریقہ نےالزام لگایا اسرائیل نےنسل کشی پرجنیواکنونشن کی خلاف ورزی کی بظاہر اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقہ کا مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کی کیس نہ سننے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت کو جنوبی افریقہ کی درخواست سننے کا اختیار ہے اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقہ کےمقدمےپر کارروائی چلائی جاسکتی ہے جنوبی افریقہ نے اپنی درخواست میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کےالزامات لگائے ہیں عالمی عدالت کو جنوبی افریقہ کی درخواست سننے کا اختیار ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے جنوبی افریقہ کی درخواست پر اسرائیل سے ایک ماہ میں اقدامات پرمبنی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ک 17 میں سے15ججز کے مطابق اسرائیل جینوسائیڈ کنونشن کےآرٹیکل 2کےتحت اقدامات کرے اور غزہ میں انسانی بنیاد پر فوری سہولتیں فراہم کی جائیں، ساتھ ہی اسرائیل نسلی کشی روکنے کے اقدامات پر رپورٹ ایک ماہ جمع کرائے۔