واٹس ایپ انتطامیہ ایک ایسے منصوبے پر کام کررہی ہے کہ جس کے تحت وہ اپنے چیٹ بیک اپ کو گوگل ڈرائیو میں تبدیل کرسکے گی اور اس کا اثر اینڈرائیڈ صارفین کے کلاؤڈ اسٹوریج پر پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ نے چیٹ بیک اپ اسٹوریج کے لیے گوگل ڈرائیو کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ یعنی اب واٹس ایپ کا بیک اپ ڈیٹا آپ کی گوگل اسٹوریج کی جگہ استعمال کرسکے گا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام گوگل کی مفت کلاؤڈ سروس کی فراہمی اور صارفین دونوں کو متاثر کر رہا ہے لیکن صارفین کچھ حفاظتی اقدام کرتے ہوئے چیٹ کو بیک اپ میں جانے سے کو روک سکتے ہیں یا میڈیا کو ڈی سلیکٹ کرسکتے ہیں۔
اگر آپ اینڈرائیڈ اسمارٹ فون پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں اور میسجنگ اکاؤنٹ پر بہت زیادہ تصاویر اور ویڈیوز آتی ہیں تو بہتر ہے کہ اب انہیں بیک اپ ڈیٹا میں محفوظ نہ ہونے دیں۔
اس حوالے سے اینڈرائیڈ پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک واٹس ایپ بیک اپ ڈیٹا کے لیے گوگل ڈرائیو اسٹوریج کی کوئی حد نہیں تھی۔
رپورٹ کے مطابق اب تک گوگل اکاؤنٹ کی 15 جی بی اسٹوریج میں واٹس ایپ ڈیٹا کو کاؤنٹ نہیں کیا جاتا تھا مگر نومبر 2023 میں میٹا کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ 2024 کے شروع سے واٹس ایپ بیک اپ گوگل اسٹوریج میں کاؤنٹ کیا جائے گا۔
اب یہ وقت آگیا ہے اور صارفین کا واٹس ایپ بیک اپ ڈیٹا گوگل اسٹوریج استعمال کر رہا ہے۔ اس بارے میں جاننے کے لیے گوگل اکاؤنٹ اسٹوریج میں جاکر ’ادرز‘ سیکشن پر کلک کریں، جہاں واٹس ایپ کے نام سے ایک نیا اضافہ نظر آئے گا۔
وہاں واٹس ایپ کے ڈیٹا کے آگے بنے ایرو پر کلک کرنے پر واٹس ایپ کا ’مینج اسٹوریج‘ پیج اوپن ہو جائے گا، جہاں آپ دیکھ سکیں گے کہ کونسی چیٹس اور فائلز نے گوگل اسٹوریج میں جگہ گھیری ہوئی ہے۔
آپ بڑی میڈیا فائلز کو ڈیلیٹ کرکے اپنے واٹس ایپ چیٹ بیک اپ اسٹوریج اسپیس کو کم کرسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ تبدیلی چند افراد کے لیے کی گئی ہے اور بتدریج تمام صارفین کا بیک اپ ڈیٹا گوگل اسٹوریج کا حصہ بن جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ نومبر میں واٹس ایپ کا کہنا تھا کہ اس تبدیلی کے بارے میں صارفین کو 30 دن قبل آگاہ کیا جائے گا مگر جن اکاؤنٹس میں یہ تبدیلی ہوئی، انہیں کوئی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا۔
واٹس ایپ کے بیٹا صارفین کے لیے دسمبر 2023 میں ہی یہ تبدیلی کردی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گوگل اکاؤنٹس کے ساتھ 15 جی بی کی مفت کلاؤڈ اسٹوریج ملتی ہے جو جی میل، ڈرائیو اور فوٹوز وغیرہ کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
واٹس ایپ ڈیٹا کا بیک اپ اس وقت مددگار ثابت ہوتا ہے جب آپ اپنا فون تبدیل کرتے ہیں اور گوگل ڈرائیو کے ذریعے اس تک رسائی آسان ہوتی ہے۔
واٹس ایپ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اکثر صارفین کا بیک اپ ڈیٹا بھی کئی جی بی کا ہوگا، جو ان افراد کے لیے مسئلہ بن سکتا ہے جن کی گوگل اسٹوریج پہلے ہی ختم ہونے کے قریب ہو۔
جب واٹس ایپ ڈیٹا کے لیے گوگل کی مفت اسٹوریج کی گنجائش ختم ہوگی تو پھر صارفین کو گوگل ون (1)کے سبسکرپشن پلان کو انتخاب کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔
گوگل اس طرح کی تبدیلی اپنی مقبول ایپ فوٹوز کے لیے بھی کرچکا ہے جس میں پہلے صارفین کو مفت لامحدود اسٹوریج دستیاب تھی، مگر پھر اسے 15 جی بی اسٹوریج تک محدود کر دیا گیا۔