مذاکرات وہیں سے شروع ہوں جہاں سے ختم ہوئے تھے، عمران خان

لاہور: تحریک ِانصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو بات چیت وہیں سے شروع کرے جہاں ختم ہوئی تھی جو لوگ سمجھتے ہیں کہ ملکی معیشت درست چل رہی ہے وہ احتجاج میں شامل نہ ہوں، معاشی بدحالی کے حوالے سے حکومت اور اسحاق ڈار کے مؤقف میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

لاہور میں سنیئر صحافیوں اورتاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں تمام باتیں طے ہو چکی تھیں، نواز شریف کا استعفٰی نہیں مانگتے لیکن انتخابی دھاندلی کے حوالے سے تحقیقات ہونی چاہیئےمذاکرات وہیں سے شروع کئے جائیں جہاں ختم ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کسی کو زبردستی دکانیں بند کرنے کیلئے نہیں کہہ رہے، پیر کے روز فیصل آباد کی تاجر برادری، ٹرانسپورٹرز اور ڈسٹرکٹ بار تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہو گی جو لوگ سمجھتے ہیں کہ حکومت درست سمت میں جا رہی ہے وہ ہمارے احتجاج میں شریک نہ ہوں۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ دھرنوں کے معیشت پر اثرات کے حوالے سے حکومت اور اسحاق ڈار کے مؤقف میں زمین آسمان کا فرق ہے، وزیر خزانہ نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو یقین دلایا تھا کہ گذشتہ 3 میں معاشی حالت میں بہتری آئی ہے جبکہ حکومت اس کے برعکس باتیں کر رہی ہے۔

عمران خان نے نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے کہا کہ انہیں فخرالدین جی ابراہیم کی ذات پربھی مکمل اعتماد تھا مگر ان کے نیچے صوبائی الیکشن کمشنروں نے معاملات کو خراب کیا، جسٹس سردار رضا اچھی شہرت کے حامل ہیں اور وہ ان سے بہتری کی توقع رکھتے ہیں۔