امریکی صدر بائیڈن کا طلبہ کیلیے بڑے ریلیف کا اعلان، مگر؟

امریکی صدر جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران طلبہ کے لیے ایک بار پھر بڑے ریلیف کا اعلان کر دیا ہے تاہم عدالت کی جانب سے اسے روکے جانے کا امکان ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن جو رواں سال نومبر میں آئندہ چار سالہ مدت کے صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے تیار اور اس کے لیے بھرپور انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران ایک بار پھر طلبہ کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صدربائیڈن نے ڈیڑھ لاکھ طلبہ کے سوا ارب ڈالر کے قریب قرضے معاف کر دیے ہیں۔ اعلان کردہ اس خصوصی اسکیم میں 12 ہزار ڈالر تک قرضوں کی ادائیگی کرنیوالے طلبہ شامل ہوں گے۔

تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے صدر بائیڈن کی طلبہ کے قرض معافی کی خصوصی اسکیم روکنے کا خدشہ ہے کیونکہ گزشتہ سال بھی عدالت نے چار کروڑ طلبہ کے قرض معافی کے منصوبے کو روک دیا تھا۔

بائیڈن انتظامیہ کی قرض معافی اسکیم میں اب تک ساڑھے سات کروڑ افراد کی رجسٹریشن ہو چکی ہے۔ پاکستانی نژاد ڈیموکریٹ رہنما ڈاکٹر آصف قدیر کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے طلبہ کی مشکلات کم ہو سکیں گی۔