بھارت میں‌ رواں سال چھٹے طالبعلم کی خودکشی

بھارت میں طالب علموں میں خودکشی کا رجحان بڑھ رہا ہے اور کوٹا میں ایک اور طالبعلم نے گلے میں پھندا ڈال کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

آج کے دور میں ہر شعبے میں انسان دوسرے سے آگے نکلنے کی دوڑ میں شریک ہے اور جب اس میں اسے ناکامی ہوتی ہے تو پھر کئی لوگ اتنا ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں کہ موت کو گلے لگانا ہی انہیں اپنے مسئلے کا سب سے بہتر حل لگتا ہے۔

بھارت کا شہر کوٹا جو مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے مشہور ہے اور ملک بھر سے آگے بڑھنے کے عزم لیے نوجوان طلبہ وطالبات یہاں کوچنگ کے لیے آتے ہیں لیکن اب اس شہر کی شہرت طلبہ کی خودکشیوں کے حوالے سے بھی ہونے لگی ہے اور رواں سال ہی اب تک 6 طالب علم مایوس ہو کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر چکے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز کوٹا میں مقیم طالب علم عروج خان نے فلیٹ میں گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی۔

عروج خان جو ریاست اترپردیش کے علاقے قنوج کا رہائشی تھا اور ایک سال سے کوٹا میں رہ کر مقابلے کے امتحان کی تیار کر رہا تھا اور جس فلیٹ میں اس نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا وہاں وہ 20 روز قبل ہی منتقل ہوا تھا۔

ڈیوٹی آفیسر گیان سنگھ نے بتایا کہ اتر پردیش کے قنوج کا رہنے والا طالب علم عروج خان تقریباً ایک سال سے کوٹا میں رہ رہا تھا۔ جس فلیٹ میں عروج  نے خودکشی کی ہے وہاں وہ 20 دن پہلے ہی شفٹ ہوا تھا۔ طالب علم نے یہ انتہائی قدم کیوں اٹھایا؟ یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے تاہم پولیس اس حوالے سے تفتیش کر رہی ہے۔

اتر پردیش کے قنوج کا رہنے والا طالب علم عروج خان تقریباً ایک سال سے کوٹا میں رہ کر نیٹ کی تیاری کرہا تھا۔ جس فلیٹ میں اس نے خودکشی کی اس میں وہ 20 دن پہلے ہی شفٹ ہوا تھا۔

مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے مشہور شہر کوٹا کی شناخت اب طلبہ کی خودکشی کے حوالے سے بھی ہونے لگی ہے۔ یہاں رہ کر امتحانات کی تیاری کرنے والے طلبہ کی خودکشی کی افسوسناک خبریں اس شہر سے مسلسل آتی رہتی ہیں۔

واضح رہے کہ کوٹا میں طالب علموں میں خودکشی کے بڑھتے رجحان نے مقامی انتظامیہ کی نیندیں اڑا دی ہیں۔ خودکشی کے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک طرف ضلع کلکٹر ڈاکٹر رویندر گوسوامی ’ڈِنر وِد کلکٹر‘ کے ذریعے طلبہ کو مایوس کن ماحول سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہیں پولیس انتظامیہ بھی خودکشی کو روکنے کی ہر ممکن مسلسل میں لگی ہوئی ہے مگر تاحال اس کے مثبت نتائج سامنے نہیں آ سکے ہیں۔