مدرسے سے چھپ کر کرکٹ کھیلنے جاتا تھا، زمان خان

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر زمان خان کا کہنا ہے کہ مدرسے سے چھپ کر کرکٹ کھیلنے جاتا تھا۔

فاسٹ بولر زمان کہتے ہیں مدرسے سے چھپ کر کرکٹ کھیلنے جاتا تھا، بھائی اساتذہ سے گزارش کرتے تھے کہ اسے ٹرائل دینے دیں۔

انہوں نے کہا کہ شروع میں گھر سے سپورٹ نہیں تھی۔

زمان خان نے کہا کہ پچیس کروڑ میں سے پندرہ میں منتخب ہونا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

زمان خان کا کہنا تھا کہ والدین جنوبی وزیرستان سے محنت مزدوری کی غرض سے میر پور آکر آباد ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین کرکٹ کھیلنے کے مخالف تھے، ماریں کھائیں لیکن بڑے بھائی نے حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ قران حفظ کرنے کے دوران فارغ اوقات میں ٹیپ بال کرکٹ کھیلتا تھا۔ کبھی بیٹ نہیں خریدا تھا کوئی بیٹ اسپانسر کر دیتا تو میں آگے کسی کو دے دیتا۔زمان خان نے کہا کہ انڈر 16 ٹرائل میں پہلی مرتبہ ہارڈ بال سے باولنگ کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی 20 میچ میں لاہور قلندرز کی نظر پڑی تو انہوں نے منتخب کیا، پی ایس ایل میں کھیلتا دیکھ کر گھر والوں کو پتہ چلا کہ میں کرکٹ میں کچھ کرسکتا ہوں۔