اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کے فوج سے مذاکرات سے متعلق بیان پر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مس کال کا انتظار کر رہے ہیں لیکن آپ کو مطلوبہ سہولت میسر نہیں، پی ٹی آئی نے مذاکرات سیاسی لوگوں کے ساتھ کرنے ہوں گے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو صرف یہ پتا ہے کہ اسلام آباد پر کیسے چڑھائی کرنی ہے، 9 مئی قریب آ رہا ہے شاید یہ لوگ ایک اور 9 مئی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کے بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور ایسے بیانات دیں گے تو مطالبہ کروں گا ان کو آڑے ہاتھوں لینا چاہیے، ایسے بیانات کی وجہ سے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں غیر ذمہ دار وزیر اعلیٰ حکومت کر رہا ہے جس کی وجہ سے صوبہ بحران کا شکار ہے، سوشل میڈیا اور وزیر اعلیٰ کے بیانات میں فرق نہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں دہشتگردوں سے مذاکرات ہونے چاہییں، جو پاکستان کے قانون کو نہیں مانتا ان سے مذاکرات نہیں ہونے چاہییں، صوبے کو دہشتگردی کی جنگ میں اضافی پیسے ملے تھے وہ صوبائی حکومت نے کہاں خرچ کیے؟
گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے نجی نیوز چینل کے ٹاک شو میں دعویٰ کیا تھا کہ بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے۔
شہریار آفریدی نے حکومت پر تنقید کی تھی کہ یہ مسترد شدہ لوگ ہیں ہم سے کیا بات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات صرف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے چاہتے ہیں، پاکستان کے مستقبل کیلیے فوج سے مذاکرات چاہتے ہیں، فوج سے مذاکرات ہوں گے اور بہت جلد ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی شروع دن سے مذاکرات کی خواہش تھی لیکن اس کے باوجود دوسری طرف سے جواب نہیں آیا۔