ممبئی: بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف و تجربہ کار اداکار نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ مجھے لفظ ’بالی وڈ‘ سے انتہائی نفرت ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نصیر الدین شاہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی فلم انڈسٹری کی موجودہ صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس کے مقابلے میں کورین سینما کو بہترین قرار دیا۔
نصیر الدین شاہ نے بالی وڈ کے زوال کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں لوگوں کی توجہ معنیٰ خیز کہانی کے بجائے مالی فائدے پر ہوتی ہے، اس سے اچھی فلمیں تو کورین سینما بنا رہا ہے جس کے بارے میں ہم بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ پوری دنیا دیکھتی ہے۔
تجربہ کار اداکار نے کہا کہ جس طرح انڈین کھانے اپنی فطری خوبیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت حاصل کر رہے ہیں ٹھیک اسی طرح بالی وڈ فلمیں بھی شہرت حاصل کر رہی ہیں لیکن میں اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ یہ بلبلہ ایک دن پھٹ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری انڈسٹری کی فلموں میں مواد کی کمی ہے اور یہ اُن مقاصد کے ساتھ بنائی جاتی ہے جن کے بارے میں ہر کوئی معلومات رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی مجھے فیس بک پر پیغامات ملتے ہیں کہ تم اصلی گلفام حسن ہو، سب سے زیاد خوشی کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں فلم ’سرفروش‘ بہت پسند کی گئی۔
نصیر الدین شاہ نے اپنی بات کو جاری رکھا کہ پاکستان میں لوگ فلم کو بہت پسند کرتے ہیں، اگرچہ میں کافی عرصے سے وہاں نہیں گیا لیکن اس سے پہلے جب بھی گیا تو ’سرفروش‘ کا ذکر ہمیشہ رہا۔
یہ پہلی بار نہیں کہ جب نصیر الدین شاہ نے بالی وڈ کیلیے اپنی نفرت کا اظہار کیا ہو بلکہ اس سے قبل ایک تقریب میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے بالی وڈ فلمیں دیکھنا چھوڑ دی ہیں اور انہیں فلمیں بالکل پسند نہیں ہے۔
معروف اداکار کا کہنا تھا کہ ہم یہ کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہندی سنیما 100 سال پرانا ہے لیکن ہم ایک جیسی فلمیں بنا رہے ہیں یہ واقعی مایوس کن ہیں، بیرون ملک رہنے والے ہندوستانی بالی ووڈ فلمیں ضرور دیکھتے ہیں کیونکہ یہ انہیں اپنے ملک کی یاد دلاتی ہیں لیکن بہت جلد ہی وہ بھی ایسی فلموں سے تنگ آجائیں گے کیونکہ ان فلموں کا مواد اچھا نہیں ہے۔