اسلام آباد: ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 1.06 فیصد کی کمی سے 21.22 فیصد کی سطح پر آگئی۔
ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق حالیہ ہفتے 20 اشیا مہنگی جبکہ 16 سستی ہوئیں۔ اس کے علاوہ 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں بیف 10 روپے 31 پیسے اور مٹن 19 روپے 3 پیسے فی کلو مہنگا ہوا جبکہ برائلر مرغی ایک روپے اور آلو 1 روپے 28 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے۔
اسی طرح دال چنا 2 روپے 59 پیسے اور انڈے 1 روپے 88 پیسے فی درجن سستے ہوئے، ٹماٹر 26 روپے 82 پیسے فی کلو، پیاز 27 روپے 67 اور لہسن 46 روپے 44 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 72 روپے 54 پیسے سستا ہوا، دال مسور 3 روپے 51 پیسے اور دال ماش 1 روپے 14 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔
گزشتہ ماہ امریکی سٹی بینک نے پاکستان میں جون میں بنیادی شرح سود میں کمی کی پیش گوئی کی تھی۔ بینک نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک پاکستان جون میں شرح سود کم کر دے گا، اور شرح سود میں کمی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مہنگائی کم ہونے کا اثر ہو سکتی ہے۔
سٹی بینک کے مطابق زرعی سپلائی بہتر ہونے سے مہنگائی میں کمی آئے گی، اسٹیٹ بینک کو نئے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے افراط زر میں کمی متوقع ہے۔
سٹی بینک کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی نے قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے مارچ میں سخت پالیسی اپنائی، تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لیے دباؤ بھی مہنگائی کا سبب بنتا ہے، اب 50 فی صد رول اوور ہوگا اور حکومت کو پچاس فی صد فنانسنگ کا انتظام کرنا ہے۔
پاکستان جلد آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے سب سے بڑے پروگرام کا انتخاب کرے گا، جب کہ مالی سال 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.5 فی صد ہوگا۔