سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے ملک میں فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی جبکہ کچھ نے تحفظات کااظہارکیاہے ۔

قومی سلامتی ایکشن پلان کے اجلاس میں شریک سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنے کے حق میں ہیں جبکہ کچھ کاکہنا تھا کہ عدالتوں کا قیام مختصر وقت کیلئے ہونا چاہیئے اور مقدمات کی سماعت کی مدت بھی متعین ہونی چاہیئے۔
مسلم لیگ ضیا گروپ کے صدر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناکام ہو ئے تو اگلے حکمران طا لبان ہو ں گے۔

 پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت کے قیام کے لئے آئین کے اندر سے راستہ نکا لا جا سکتا ہے۔

میر حا صل بزنجو نے بھی فو جی عدالت کے قیام کی سفارش کر دی قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاو نے بھی فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کر دی۔

مسلم لیگ ق کے رہنما مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے پیچھے کھڑؑے ہیں، وزیر اعظم آگے بڑھکر فیصلے پر عمل کریں۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام محدود مدت کے لئے عمل میں لایا جائے ۔

جمعیت علمائے اسلام فے نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حما یت کی ہے ۔

عوامی نیشنل پارٹی نےفوجی عدالتوں کی حمایت کیلئےوقت مانگ لیا۔

جماعت اسلامی فوجی عدالتوں کے قیام کی پہلے ہی مخالفت کر چکی ہے ۔