سینیٹر عون عباس بپی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اس وقت منافقت کر رہی ہے فنانس کمیٹی کی سربراہی پیپلزپارٹی کے پاس ہے اس بجٹ میں پیپلزپارٹی مکمل طور پر ساتھ ہے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکسز کا سارا بوجھ انہوں نے تنخواہ دار طبقے پر ڈال دیا ہے آپ نے جو بیس فیصد تنخواہ بڑھائی ہے وہ بوجھ ہے نجی شعبے میں لوگ تنخواہیں نہیں بڑھائیں گے لیکن ان کا ٹیکس بڑھا دیا ہے۔
سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ پاکستان کے اکنامک زونز کیلئے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا گیا پی آئی اے میں پیپلزپارٹی نے بے شمار بھرتیاں کیں اور اس کو تباہ کیا یہ پارلیمان اور ایوان سب جھوٹ ہیں۔
پیپلزپارٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
پیپلزپارٹی نے ملاقات میں مطالبات سے پیچھے ہٹنے سے صاف انکار کردیا جبکہ حکومتی وفد نے پیپلزپارٹی کو مطالبات پورے ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ بظاہر حکومتی مذاکراتی وفد کے پاس مکمل مینڈیٹ نہیں تھا۔
پی پی رکن نے استفسار کیا کہ کیا وزیراعظم پی پی مطالبات سے آگاہ نہیں، پی پی رکن کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر مشکل کی اتحادی پی پی کا اعتماد توڑا ہے، حکومت کے ساتھ اعتماد سازی کی فضا برقرار نہیں رہی۔