اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی سے متعلق اعلی سطح کے اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے لیے ہنگامی طور پر فوری اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیرِاعظم ہاوٴس میں چھ گھنٹے جاری رہنے والے اس اجلاس میں وفاقی وزراء ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی ملٹری آپریشنز ، اٹارنی جنرل آف پاکستان سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایکشن پلان کے تمام نکات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، دہشت گردوں کی مالی معانت روکنے، ان کے مواصلاتی نظام کو تباہ کرنے، غیرقانونی سموں کو بند کرنے اور فوجی عدالتوں کے فوری قیام سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔
اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے فوری اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا، وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم ایک ہوچکی ہے، اس جنگ کو ہم ہر حالت میں جیتیں گے، ہماری جنگ نفرت اور تشدد پر مبنی قوتوں کے خلاف ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ قوم کے اتحاد کے باعث دہشت گرد تنہا ہوچکے ہیں، قومی اتحاد کو برقرار رکھا جائے گا، تفریق کی صورت میں کسی بھی طور شہداء کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ معصوم شہریوں ، بچوں اور سیکورٹی اہلکاروں کو شہید کرنے والے مجرموں کے مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجے جائیں گے، تمام ادارے فوجی عدالتوں کو کیس بھیجنے سے قبل مکمل چھان بین کریں گے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ محفوظ پاکستان اور پُرامن پاکستان ہمارا مستقبل ہے، ہماری مسلح افواج نے آپریشن ضربِ عضب کے ذریعے اس راستے کا تعین کردیا ہے۔