اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ یہ ہماری حکومت نہیں ہے بلکہ اُن کی ہے جنہوں نے ارینجمنٹ کی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں جاوید لطیف نے کہا کہ پارٹی کو بچانا چاہتے ہیں تو کسی طور پر بھی ریاست بچ نہیں سکے گی، ریاست کو بچا لیا گیا تو جماعت بھی بچ جائے گی اور سیاست بھی ہوگی، بدقسمتی سے جماعت بھی اور ریاست بھی خطرے میں ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور نواز شریف دونوں حقیقت ہیں، دونوں لیڈرز کے ماضی کو دیکھا جائے تو دونوں اقتدار میں رہے، انہوں نے جو ڈیلیور کیا اور ترقی کی اس کا موازنہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ درست ہے کہ الیکشن ہوتے ہیں جس میں عوام فیصلہ کرتے ہیں، کوئی کہتا ہے نظام بیٹھ گیا ہے تو یہ درست نہیں، نظام میں مداخلت کرنے والے فلاپ ہوگئے ہیں، نظام مرضی سے چلانے والے مزید مداخلت کریں گے تو اور نقصان ہوگا۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ یہ حکومت ایک ارینجمنٹ کے تحت دی گئی اور ہم نے اپنی گردن پیش کی ہے، نواز شریف خاموش ہیں جبکہ قیدی نمبر 804 کے گرد سیاست ہو رہی ہے، دنیا کے ذرائع ابلاغ ہمیں چور اور ڈاکو اسی طرح کہہ رہے ہیں جیسا پہلے کہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دو ادارے خاموش ہیں کبھی کبھی ان کے ترجمان بیان دیتے ہیں لیکن ایسا نہیں چلے گا، جس کو جو سہولت کاری دی گئی اس کی حقیقت بیان کرنا پڑے گی، آج جو دوسری جماعت کو سہولت کاری دی جا رہی ہے اس کا بھی اعتراف کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 45 سال بعد انصاف فراہم کرنے والا ادارہ آج بول رہا ہے، ادارہ کہتا ہے ذوالفقار علی بھٹو کو جب پھانسی دی گئی اس وقت ادارے پر قبضہ تھا، کیا نواز شریف کے کیس کے فیصلے 45 سال بعد آئیں گے؟ کیا اس وقت ادارہ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کے کنٹرول میں تھا؟
جاوید لطیف نے کہا کہ پک اینڈ چوز نہیں ہونا چاہیے بلکہ میرٹ کی بنیاد پر تمام کیسز کا فیصلہ ہونا چاہیے، ٹریبونلز میں ہمارے کیسز 5، 5 سال موجود رہے اور اب روزانہ سماعت ہوتی ہے۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ کیا ہمیں سادہ اکثریت دی گئی ہے بالکل بھی نہیں، الیکشن میں جس طرح پک اینڈ چوز ہوا تمیز ہی ختم ہوگئی تھی کہ کون آگے ہے، اس الیکشن میں کیا پی ٹی آئی کو سہولت کاری نہیں تھی؟ فارم 45، 47 جس طرح تبدیل ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کس طرح تباہی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے حلقے میں بھی وہی ہوا ہے جو میرے حلقے میں میرے ساتھ ہوا، این اے 114 اور 115 دو حلقے کھول دیں ملک بھر کا پتا چل جائے گا کہ کیسے پک اینڈ چوز ہوا، اسلام آباد کے حلقے کھل گئے شیخوپورہ کا حلقہ کیوں نہیں کھولا جاتا؟