اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے لیے تمام شرائط قبل از وقت پوری کردیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر سے زائد کا پروگرام لینا چاہتے ہیں جس کے لیے تمام شرائط قبل از وقت پوری کردیں۔
انہوں نے کہا کہ زراعت پر انکم ٹیکس کی وصولیاں بہتر کرنے کی شرط پر بھی پیشرفت ہوئی ہے، زرعی انکم ٹیکس کے حوالے سے صوبوں سے مشاورت کی گئی، صوبوں نے زرعی انکم ٹیکس کی شرح بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام اسی ماہ طے پائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نئے قرض پروگرام کے پہلے جائزہ مشن کے بعد موسمیاتی تبدیلی کے ایشوز پر بھی بات چیت ہوگی، موجودہ مذاکرات میں کلائمٹ فنانسنگ کی فنڈنگ پر بات چیت نہیں ہورہی ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ زرعی انکم ٹیکس پر صوبائی وزرائے خزانہ کا مشکور ہوں، ہمیں سب کو فائلر بنانا ہے اور سب کو ٹیکس نیٹ میں لے کر آنا ہے، آئی ایم ایف اصل آمدن پر ٹیکس چاہتا ہے جو کہ درست مطالبہ ہے، ایف بی آر پر عوام کا اعتماد بڑھایا جائے گا، گزشتہ مالی سال 60 ارب روپے کے اضافی ریفنڈ جاری کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے اخراجات میں قرض اور سود کی ادائیگی بڑا خرچہ ہے، ترقیاتی بجٹ کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیا جائے گا۔