پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور معروف قانون دان سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سپریم کورٹ جائے گا۔
حکومت پاکستان نے پی ٹی آئی پر بطور سیاسی جماعت پابندی لگانے اور بانی پی ٹی آئی، سابق صدر عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلان وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے نیوز کانفرنس میں کیا۔
حکومت کے اس اعلان پر پی ٹی آئی رہنما اور معروف قانون دان سلمان اکرم راجا نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ حکومت کی بدحواسی ہے، لیکن اس حکومت میں اتنا دم نہیں کہ وہ ایسا کچھ کر سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ نے جو باتیں کیں وہ آرٹیکل 6 یا پابندی کے زمرے میں نہیں آتیں۔ پابندی کا فیصلہ کابینہ اور اسمبلی نے فیصلہ نہیں کرنا، عدالت نے دیکھنا ہے۔ ہزاروں فیصلے غلط ہوتے ہیں اور عدالتیں ٹھیک کرتی ہیں۔
پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ سپریم کورٹ جائے گا اور مجھے یقین ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں ٹک نہیں سکے گا جب کہ ملک میں سب بڑی عدالت عوام کی ہے۔
آرٹیکل 6 لگانے کا یہ معاملہ بغاوت کے زمرے میں نہیں آیا کیونکہ نہ کوئی بغاوت ہوئی اور نہ سالمیت کو ٹھیس پہنچی تو کس طرح اسے بنیاد بنا سکتے ہیں۔ موجودہ حکومت کی عوام میں کوئی ساکھ نہیں، اس فیصلے سے نفرت میں اضافہ ہی ہوگا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ حکومت سے کچھ نہیں ہو پا رہا تو پی ٹی آئی پر پابندی کی بات کر رہی ہے۔ یہ حکومت عوام میں اپنا مذاق بنا رہی ہے، نقصان ان کو خود ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے طنزیہ انداز میں کہا کہ لگتا ہے حکومت نے کوئی 8 سالہ بچہ ہائیر کیا ہے کہ ہمیں مقدمہ بنا کر دو اور یہ اپنا مذاق بنوا رہے ہیں۔ حکومت بدحواسی کی کیفیت میں ہے اور اندھیرے میں دوڑ رہے ہیں۔