9 محرم الحرام: ملک بھر میں عزاداری جلوس برآمد ہونے کا سلسلہ جاری

ملک بھر میں شہدائے کربلا ؓ کی یاد میں عشرہ محرم عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے اور ملک بھر میں آج 9 محرم کے عزاداری جلوس نکالے جا رہے ہیں۔

لاہور میں امام بارگاہ عزا خانہ پانڈو اسٹریٹ سے 9 محرم کا مرکزی جلوس برآمد ہوچکا ہے جو دن بھر روایتی راستوں سے گشت کرتا ہوا رات گئے واپس پانڈو اسٹریٹ پر ہی اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کے روٹ پر سیکیورٹی کے لیے 1500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

لاہور میں آج 79 عزاداری جلوس برآمد اور 378 مجالس منعقد ہونگیں جنہیں اے اور بی کٹیگری میں رکھا گیا ہے۔ کٹیگری اے میں 24 جلوس اور 46 مجالس شامل ہیں۔

پنجاب میں عاشورہ کے جلوس کی مانیٹرنگ کیلیے 7490 جدید کیمرے نصب کیے گئے ہیں اور محکمہ داخلہ صوبہ بھر کے 36 اضلاع سے کیمروں کی لائیو فیڈ لے رہا ہے۔

دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق آج صوبے بھر میں 1686 عزاداری جلوس برآمد ہوں گے اور 3853 مجالس منعقد ہوں گی جن کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔ جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی پر 65 ہزار سے زائد افسران اور اہلکار مامور ہوں گے۔

آئی جی نے بتایا کہ محرم الحرام کے سلسلے میں پنجاب بھر میں ڈبل سواری پر پابندی ہے جب کہ مخصوص مقامات اور اوقات میں موبائل فون سروس پر جزوی پابندی ہوگی۔ صوبے میں نافذ دفعہ 144 پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں قائم کنٹرول رومز سے سیکیورٹی انتظامات کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور آر پی اوز، سی پی اوز، ڈی پی اوز تمام سیکیورٹی انتظامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔

کراچی میں بھی 9 محرم الحرام کے سلسلے میں جلوس برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ شہر قائد میں نو محرم الحرام کے جلوس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ سینٹرل پولیس آفس میں کیمروں کے ذریعے جلوس کی مانیٹرنگ کا عمل جاری ہے۔

محرم الحرام کے حوالے سے آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں ماہر ٹیکنیکل عملہ کام کر رہا ہے۔ 3 شفٹوں میں 129 ملازمین ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں۔ چہرے اور کار نمبر پلیٹ کی شناخت والے کیمروں سے بھی مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے بھرمیں 4 ہزار جلوس برآمد ہوتے ہیں جن کی سیکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر 50 ہزار سے زائد افسران وجوان ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ کسی بھی مشتبہ شخص یا چیز کو دیکھ کر فوری رسپانس کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ محرم الحرام کے جلوس کی گزرگاہ کا دورہ کیا اور سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے نشتر پارک، تبت سینٹر، حسینیاں ایرانیاں کھارادر کا بھی دورہ کیا اور جلوس کی گزرگاہوں پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جی ایسٹ اور ڈی آئی ایسٹ نے صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جلوس کی گزرگارہوں کو مکمل طور پر سیل اور سیکیورٹی کو فول پروف بنایا گیا ہے۔ گزرگاہوں کے ساتھ عمارتوں پر اسنائپرز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

پشاور میں آج کا مرکزی جلوس حسینی ہال صدر سے برآمد ہوگا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ شہر میں جلوس کے علاقوں میں موبائل سروس جزوی طور پر بند رہے گی جب کہ شہر بھر میں 14 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی پر مامور ہوں گے۔ آج اور کل بی آر ٹی بس سروس بھی بند رہے گی۔

کوئٹہ اور دیگر شہروں میں بھی آج 9 محرم کے سلسلے میں عزاداری جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ سیکیورٹی اقدامات کے تحت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے سات اضلاع میں موبائل فون سروس بند ہے جب کہ سیکیورٹی کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات ہیں۔