لاہور: سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی نہیں لگا سکتی، سیاسی جماعتوں پر پابندی کسے مسئلے کا حل نہیں ہیں۔
جاوید لطیف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ قومی جماعتیں ریاست اور قوم کی خدمت کرتی ہیں، ریاست کو ایسے لوگوں سے خطرہ ہو تو کوئی انہیں قومی جماعت نہیں کہے گا، ادارے یا سیاسی عمائدین کسی مصلحت کے تحت خاموش رہیں تو علیحدہ بات ہے، جو جماعت اپنی قوم کی خوشحالی کیلیے قدم اٹھائے تو نشان عبرت بنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کو کمزور کرنے والے خفیہ ہاتھ سامنے لائے جائیں، میں کسی کے مفاد کیلیے اپنی ریاست برباد کر دوں تو کہاں کی دانشمندی ہے، پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنانے والے ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ بیان آ رہا ہے تشویش ہے کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگائی جا رہی ہے، بانی پی ٹی آئی نے بھی ایک جماعت پر پابندی لگائی اس وقت تو تشویش کا اظہار نہیں کیا، آج سہولت کاری نظر آ رہی ہے فوری طور پر تشویش کا اظہار ہوتا ہے، تشویش کا اظہار اس وقت کیوں نہیں کیا گیا جب آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا جا رہا تھا۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ قومی جماعتیں کمزور ہونے سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے، پاکستان میں کینیا جیسا ماحول بنایا جا رہا ہے، جس نے پاکستان کیلیے سب کچھ کیا تو پھانسی اور ہائی جیکر بنا دیا گیا، جس نے 4 سال پاکستان کیلیے کچھ نہ کیا اسے ہیرو بنا دیا گیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا کیا کوئی قومی جماعت یا لیڈر کر سکتا ہے؟ جو 9 مئی کا واقعہ کرے اس کیلیے تو انسانی حقوق یاد آ جاتے ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا کہ حکومتِ وقت گول میز کانرنفس بلائے جس میں سیاسی قائدین اور اداروں کو بلایا جائے۔
جاوید لطیف نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ 9 مئی کرنے والوں کو قانون کے مطابق کٹہرے میں کھڑا کیا جائے، کسی کو نیچاد کھانے کیلیے جو کچھ کیا جا رہا ہے پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔