تاجر ایسی امپورٹڈ چیزیں رکھنا بند کریں، جو دشمنوں کی مددکررہی ہیں، مفتی تقی عثمانی

مفتی تقی عثمانی

کراچی :معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ تاجر ایسی امپورٹڈ چیزیں رکھنا بند کریں جو دشمنوں کی مدد کررہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی ہرنعمت ہمارےپاس ہے لیکن اس کے باوجودفائدےنہیں لےپارہے، ہم نے مغرب کوہرچیز کےلیے آئیڈیل بنالیاہے اور آج اس مقام پرپہنچ گئے ہیں۔

مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے بغیر نہیں چل سکتے، آئی ایم ایف کی غلامی میں ہمارا بچہ بچہ مقروض ہے، سوال یہ ہے کہ غلطی کہاں ہوئی،جڑ کہاں ہے؟ کون سی قدرتی دولت ہمارے پاس موجود نہیں ہے؟ موجودہ حالات میں ملک میں اسلامی نظام نافذ کرنا بہت مشکل ہے۔

انھوں نے کہا کہ دنیا میں انقلاب صرف حکومت کے ذریعے نہیں عوام کے ذریعے آتے ہیں، اس وقت ہم سیاسی اور اقتصادی بحرانوں کا شکارہیں، ہرالیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند ہوتے ہیں،عوام کھڑے ہوجائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی۔

معروف عالم دین کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کسی بھی ملک کی شہ رگ ہوتی ہے، تاجربرادری سیاست کو بھی صحیح راستے پر آنے پر مجبور کرسکتی ہے،اپنی برآمدات کو مسلمان ممالک میں زیادہ فروغ دیں۔

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ امپورٹ پر پابندی لگتی ہے تو عالمی طاقتیں بیچ میں آجاتی ہیں، عالمی طاقتیں کہتی ہیں آپ امپورٹ پر پابندی نہیں لگا سکتے، آئی ایم ایف سے معاہدے کی ایک شق ہے کہ امپورٹ پر پابندی نہیں لگائیں گے، امپورٹ پرپابندی لگانے کا آئی ایم ایف کو کیا فائدہ ہے؟ آئی ایم ایف کو تو یہ غرض ہونی چاہیے جو قرض دے رہا وہ انہیں واپس ملے۔

انھوں نے سوال کیا کہ لیکن عوام پر کیا پابندی ہے کہ وہ امپورٹڈ چیزیں استعمال کریں، تاجروں پرکیاپابندی ہے کہ وہ امپورٹڈ چیزیں خریدیں اور رکھیں۔

انھوں نے تاجروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ایسی تحریک چلائیں کہ وہ امپورٹڈ اشیا اپنے پاس نہیں رکھیں گے، طے کرلیں کہ جو عیاشی کی یاغیر ضروری اشیا ہیں وہ رکھنا بند رکھیں۔

عالم دین کا مزید کہنا تھا کہ ایسی امپورٹڈ چیزیں رکھنابند کریں جو دشمنوں کو مددکررہیں اورمسلمانوں کاگلہ کاٹ رہی ہیں،تاجر اورعوام فیصلہ کرلیں امپورٹڈچیزیں استعمال نہیں کرنی توآنابندہوجائیں گی۔

انھوں نے زور دیا کہ ہم فیصلہ کریں کہ ہمیں ملکی برانڈز کو فروغ دینا ہے، اگرمقامی طورپر معیاری اشیامیسر ہوں تو ہزاروں پابندیوں سےکوئی فرق نہیں پڑتا، امپورٹ پر جو ہمارا زرمبادلہ ہے وہ بچ جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سیاسی انتشارہے،ہم اقتصادی اعتبارسے نیچے جاچکے ہیں، حالات ایسے ہوچکے ہیں کہ لاکھوں لوگ ملک چھوڑ کرجارہے ہیں، میں نے پاکستان کو بنتے اوراس کے لئے قربانی دیتے ہوئے دیکھاہے، سود کے نظام کو اللہ نے جنگ قراردیا ہے تو ہم کیسے ترقی کرسکتے ہیں۔