بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں پر کوٹہ سسٹم کے خلاف ملک گیر احتجاج کے بعد بھارت کی ایک ریاست نے متاثرین کو پناہ کی پیشکش کی ہے۔
بنگلہ دیش میں اس وقت صورتحال کشیدہ ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سرکاری ملازمتوں پر کوٹہ سسٹم ختم کرنے کے فیصلے کے باوجود طلبہ نے ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ان مظاہروں میں 100 سے زائد افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔
ایسے میں بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی نے بنگلہ دیشی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی ریاست متاثرہ افراد کے لیے اپنے دروازے کھول دے گی۔
بھارتی اخبار کے مطابق ممتا بینر جی نے ترنمول کانگریس کی ’یوم شہدا‘ ریلی میں کہا کہ مجھے بنگلہ دیش کے معاملات پر بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ وہ ایک خودمختار ملک ہے اور اس معاملے پر جو کچھ بھی کہنے کی ضرورت ہے وہ مرکز کا موضوع ہے۔
لیکن میں آپ کو یہ بتا سکتی ہوں کہ اگر بے بس لوگ بنگال کے دروازے پر دستک دیتے ہیں تو ہم انہیں ضرور پناہ دیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد پر روشنی ڈالی جس میں پناہ گزینوں کو ان علاقوں میں جگہ دی جائے جو بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ سینکڑوں طلبہ اور دیگر افراد مصیبت زدہ بنگلہ دیش سے مغربی بنگال لوٹ رہے ہیں۔ میں نے اپنی ریاستی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ واپس آنے والوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرے۔
https://urdu.arynews.tv/bangladesh-womens-t20-world-cup-hosting-in-jeopardy/