کراچی کو اربن فلڈنگ سے بچانے کے لئے زیرِ زمین سرنگوں کا جال بچھانے کی تجویز

کراچی بارش

کراچی : ماہرین نے کراچی کو اربن فلڈنگ سے بچانے کے لئے زیرِ زمین سرنگوں کا جال بچھانے کی تجویز دے دی، جس پر صدرزرداری نےجامع منصوبہ جلد تیار کرنےکی ہدایت کردی

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف زرداری کی زیرِ صدارت کراچی کو اربن فلڈنگ سےبچاؤ سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں صدر کو عالمی آبی اور سیوریج مینجمنٹ ماہرین کی طرف سے جامع بریفنگ دی گئی، ماہرین نےکراچی میں اربن فلڈنگ اور سیوریج کے چیلنجز سےنمٹنے کیلئے مختلف تجاویز دیں۔

ماہرین نے واشنگٹن ،لندن اورسنگاپور کے زیرِ زمین سرنگوں کے سیوریج نظام پرروشنی ڈالی اور کہا کہ کراچی کے ہائی فلڈ زونزمیں سڑکوں کے نیچے سرنگوں کا جال بچھایا جاسکتا ہے، زیرِزمین سرنگوں سے عوام ،ٹریفک اور زمین کی ملکیت سے متعلق پریشانی نہیں ہوگی۔

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کراچی میں تقریباً 450 ملین گیلن یومیہ سیوریج پیدا ہوتا ہے، سیوریج اور بارش کا پانی چھوٹے اور بڑے کھلے نالوں میں جمع ہوتا ہے ، سیوریج اور سیلابی پانی بغیر ٹریٹمنٹ سمندر میں چھوڑنے سے سمندری ماحولیاتی نظام آلودہ ہوتا ہے۔

اجلاس میں مزید کہا گیا کہ کراچی کے نالوں کے موجودہ نیٹ ورک کی صلاحیت محدود ہے ، نالوں کا موجودہ جال عام حالات میں تقریباً 50 فیصد بارش کے پانی کو جذب کرتا ہے ،راچی میں اضافی پانی جذب نہ ہونےسےاربن فلڈنگ کاسامناکرنا پڑتا ہے۔

صدرمملکت نے کراچی میں سیلابی صورتحال کی روک تھام کیلئے جامع منصوبہ ترجیحی بنیادوں پر تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے سندھ حکومت پائیداراورطویل مدتی حکمت عملی اپنائے۔

آصف زرداری نے زور دیا کہ عالمی معیار کےمطابق سیوریج اورسیلابی پانی کےمؤثرنظام اپنانا ہوگا، زیرِزمین سرنگوں سےسیلاب پر قابو پانے کی فزیبلٹی اسٹڈی 3ماہ میں مکمل کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور ساحلی علاقوں کو صاف ، دیگرمیٹروپولیٹن شہروں کےبرابرلانےکی ضرورت ہے، سرنگوں کے مجوزہ منصوبے کے نمایاں ماحولیاتی اثرات ہوں گا۔

صدر مملکت نے کہا کہ آلودہ پانی صاف کرنے کےنظام کی تعمیر سے بلوچستان کوزراعت کیلئےپانی میسر ہوگا، صاف پانی کےنظام کی تعمیرسےماہی گیری کےشعبےکوفروغ حاصل ہوگا، حیدرآباد کو بھی سیلاب اورسیوریج کے مسائل کا سامنا ہے۔