اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن سےمتعلق کیس کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت ہوئی، پی ٹی آئی کے رہنما کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے حکام اور پی ٹی آئی وکلا بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ ہمارے اسی دفتر کو اس سے قبل بھی سیل کیا گیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ نےہمارادفترڈی سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایف آئی اےپراسیکیوٹر نے پی ٹی آئی رہنما کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیااکاؤنٹس کی ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں، ڈیوائسزملیں گی تو مزید تفتیش ہوگی، ایف آئی اےکیس میں 30روزتک جسمانی ریمانڈ کیا جاسکتا۔
جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت کہا، حکومت دہشت گرد جماعت قرار دے رہی ہے، ماضی میں بے نظیربھٹو، ذوالفقاربھٹو، فاطمہ جناح کوغدار کہاگیا، بانی پی ٹی آئی کوغدارکہاجارہا،کسی کوغداری کےسرٹیفکیٹ بانٹنے کاحق نہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ حکومت تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی کوشش کررہی ہے، ترجمان پی ٹی آئی کا میڈیا سیل سے کوئی تعلق نہیں ، مخصوص نشستوں کی امیدوارخواتین کوبھی گرفتارکرلیاگیا۔
وکیل لطیف کھوسہ نے رؤف حسن کےجسمانی ریمانڈکی استدعاکی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پرپریشرڈالنےکی کوشش کی جارہی ہے، نظریں عدلیہ پرہیں کہ کیاانصاف کےساتھ کھڑی ہوتی ہے؟
لطیف کھوسہ نےترجمان پی ٹی آئی کیخلاف درج مقدمےکی کاپی فراہم کرن ےکی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےالیکشن کمیشن میں ریکارڈ دینا تھا،یہ سب لے گئے کچھ نہیں چھوڑا، ڈیجیٹل دہشت گردی کا ایک نیا لفظ متعارف کرادیا گیا، ڈیجیٹل دہشت گردی کا لفظ اب تحریک انصاف پر مسلّط کرنے لگے ہیں۔
وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ترجمان پی ٹی آئی کو ڈیجیٹل دہشتگردی میں ملوث کرنے کی کوشش کررہےہیں، پی ٹی آئی کےلاہوراسلام آبادمیں سینٹرل دفاترسیل ہیں، الیکشن کمیشن میں آج سماعت ہے،ہمارے امیدواروں کا ریکارڈ لےگئے۔
جس پرترجمان پی ٹی آئی کیخلاف درج مقدمے کی کاپی پی ٹی آئی وکلا کو فراہم کردی گئی، وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ مقدمےمیں تحریرشدہ وقت پروقوعہ ہواہی نہیں، ایک ملزم کےکہنے پر مقدمےمیں ترجمان پی ٹی آئی کو نامزد کیا گیا، گرفتار کارکنان کی ڈیوائسزز اور موبائل ایف آئی اے کے پاس ہیں۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے دفتر سے واٹر چلر بھی اٹھا کر لے گئے، ایسامعلوم ہورہا ہے جیسے بھارت نے حملہ کردیا اور سب ساتھ لے گئے، رہا ہونے والے پی ٹی آئی کارکنوں کوخالی ہاتھ چھوڑاگیا۔
وکیل صفائی علی بخاری نےترجمان پی ٹی آئی و دیگر رہنماؤں کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ترجمان پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا سے کوئی تعلق ہی نہیں،پی ٹی آئی کا کیا اسٹیٹس ہے،سپریم کورٹ کے فیصلےکے بعد پوزیشن واضح ہے، سپریم کورٹ کے 11 ججز نے کہا پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اورہے، ان کواغواکیاگیا،حال ہی میں قاتلانہ حملہ بھی کیاگیا۔
بعد ازاں عدالت نے جسمانی ریمانڈ کیلئے درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن سمیت گرفتار پندرہ کارکنوں کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے دو خواتین کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔