پی ٹی آئی جلسے کا اجازت نامہ واپس لینے کا حکم کالعدم قرار

عمران خان سول نافرمانی

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جلسہ کا اجازت نامہ واپس لینے کا چیف کمشنر اسلام آباد کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے پی ٹی آئی کی درخواست پر این او سی واپس لینے کا حکم کالعدم قرار دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے 5 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی جلسہ این او سی کی درخواست اسلام آباد انتظامیہ کے سامنے زیرِ التوا تصور ہوگی، اسلام آباد انتظامیہ قانون کے مطابق اور وجوہات کے ساتھ درخواست پر فیصلہ کرے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ 5 جولائی کے آرڈر کے مطابق محرم میں لا اینڈ آرڈر کی وجہ سے این او سی واپس لیا گیا، اجازت نامہ واپس لینے سے پہلے چیف کمشنر نے پی ٹی آئی کے کسی نمائندے کو آگاہ نہیں کیا تھا۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے چیف کمشنر کے آرڈر کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔

پی ٹی آئی نے 6 جولائی کو اسلام آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ حکومت چند دنوں کی ہے ان کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔

بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے بارے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ جلسے کیلیے پورا ملک اور ہمارے ورکر بے تاب ہیں، آج کا جلسہ وہی ہے جس کی 4 ماہ پہلے ہم نے رٹ پٹیشن فائل کی تھی، 4 ماہ بعد ہمیں این او سی ملی، کمشنر کے پاس عدالتی حکم سے جاری نوٹیفکیشن معطل کرنے کا اختیار نہیں جس بنیاد پر نوٹیفکیشن معطل کیا گیا اسے سلسلے میں عدالت سے رجوع کیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ ہائیکورٹ اس لیے آئے کہ آئین و قانون کے مطابق جلسہ کریں، آئین اور قانون کی بالادستی کیلیے ہم سب کوشش کر رہے ہیں لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہفتہ کی وجہ سے چیف جسٹس موجود نہیں، اس لیے درخواست پر آج سما عت نہ ہو سکی، امید ہے ہماری درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی۔