اسلام آباد: صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلیے سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس سماعت کیلیے مقرر کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 29 جولائی کو سماعت کرے گا۔ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بینچ کا حصہ ہوں گے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل، ڈی جی ایف آئی اے، سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔
صحافی ارشد شریف کو اکتوبر 2022 میں کینیا میں پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
اس سے قبل 8 جولائی کو کینیا کی عدالت نے ارشد شریف قتل کیس میں ملوث پولیس افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم جاری کیا تھا۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ ڈی پی پی اور آئی پی او اے نے دو پولیس افسران کے خلاف اعترافی فائرنگ کا مقدمہ چلانے میں ناکام ہو کر مقتول کے حقوق کی خلاف ورزی کی۔
کینین عدالت کا کہنا تھا کہ پاکستانی صحافی کے ساتھ ظالمانہ اور توہین آمیز سلوک کیا گیا، اس معاملے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔
عدالت نے انڈپینڈنٹ پولیس، سائٹ اتھارٹی اور ڈائریکٹر پبلک پراسیکیوٹر کو تحقیقات مکمل کرنے اور دونوں پر فرد جرم عائد کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے درخواست گزار کو مکمل ادائیگی تک دس ملین مقامی کرنسی بمع سود ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔