امریکا کا نائن الیون حملوں کے مبینہ منصوبہ سازوں سے معاہدہ، ملزمان مشروط اعتراف جرم پر آمادہ

 23 سال قبل امریکا میں ٹوئن ٹاور پر دہشتگرد حملوں کی مبینہ منصوبہ بندی کرنے والے مرکزی ملزم خالد شیخ سمیت تین ملزمان نے مشروط اعتراف جرم پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

11 ستمبر 2001 جب امریکا کے ٹوئن ٹاور کو دہشتگرد حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دنیا کی تاریخ کا دھارا موڑ دینے والے اس واقعے کو دنیا سانحہ نائن الیون کے نام سے بھی جانتی ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون نے محمد، ولید بن عطش اور مصطفیٰ الحوساوی کے سودوں کی مکمل تفصیلات جاری نہیں کیں، لیکن امریکی میڈیا نے بتایا کہ تینوں کو سزائے موت کے بجائے عمر قید کی سزا کے بدلے میں جرم قبول کیا جائے گا۔

جن لوگوں نے اعتراف جرم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ان میں مرکزی ملزم خالد شیخ محمد سمیت ولید محمد صالح مبارک بن عطاش اور مصطفیٰ احمد آدم الحوسوی شامل ہیں جو گزشتہ کئی سالوں سے بدنام زمانہ جیل گوانتانامو بے میں کیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر بغیر کسی مقدمے کے قید ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تینوں افراد استغاثہ کی جانب سے سزائے موت کا مطالبہ نہ کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بدلے اپنا جرم قبول کریں گے۔ تاہم درخواست کے معاہدے کی شرائط ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ 11 ستمبر 2001 کے دہشت گرد حملوں کی مبینہ منصوبہ بندی کرنے والے تین افراد نے سزائے موت نہ دینے کی شرط پر اعتراف جرم کی حامی بھر لی ہے۔

تینوں افراد باضابطہ طور پر اپنی درخواستیں داخل کرنے کے لیے اگلے ہفتے کے اوائل میں عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 11 ستمبر 2001 کو القاعدہ گروپ کے ارکان نے چار ملکی پروازوں کو ہائی جیک کر کے نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور واشنگٹن سے باہر پینٹاگون کی عمارت میں اڑایا۔ چوتھا طیارہ پنسلوانیا کے ایک کھیت میں گر کر تباہ ہو گیا۔ ان دہشتگرد واقعات میں تقریباً 3000 افراد مارے گئے تھے۔

یہ 1941 میں پرل ہاربر، ہوائی پر جاپانی حملے کے بعد سے امریکی سرزمین پر سب سے مہلک حملہ تھا۔ ان واقعات میں 2400 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اس حملے کے نتیجے میں اس وقت کے صدر جارج ڈبلیو بش نے "دہشت گردی کے خلاف جنگ” کا نام دیا، جس کے نتیجے میں افغانستان اور عراق پر امریکی فوجی حملے اور مشرق وسطیٰ میں دیگر جگہوں پر مسلح سخت گیر گروہوں کے خلاف امریکی کارروائیوں کا آغاز ہوا تھا۔