ایران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد کریک ڈاؤن، اہم گرفتاریاں

ایرانی صدر

ایران کے دارالحکومت تہران میں حماس کے رہنماء اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران میں 20سے زیادہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جن میں ملٹری اورانٹیلی جنس اہلکار بھی شامل ہیں، تاہم اس حواے سے مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کو ایرانی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کرایا۔

برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں ایک اور انکشاف بھی کیا ہے کہ ایرانی ایجنٹوں نے گیسٹ ہاؤس کے 3 کمروں میں پہلے ہی دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا، اور دھماکا خیز مواد نصب کرنے والے ایجنٹ ایران چھوڑ چکے تھے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے جنازے میں شرکت کے موقع پر اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا جانا تھا، تاہم نئے صدر کی حلف برداری کے موقع پر یہ اقدام کیا گیا، اور دھماکا خیز مواد ایران کے باہر سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کیا گیا۔

اسماعیل ہنیہ شہید کی بہو نے دادا و پوتی کی یادگار تصویر جاری کردی

اخبار کے مطابق ایرانی حکام کے پاس گیسٹ ہاؤس کے کمروں میں ایجنٹوں کے انتہائی تیزی سے آنے جانے کی ویڈیو بھی موجود ہے۔