راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ فوج کے افسر،جوان ملک کے اشرافیہ نہیں، فوج ہمیشہ پاکستان کی ترقی کو لیکر چلی ہے کبھی نہیں ہچکچائی۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ فوج کے افسر،جوان ملک کے اشرافیہ نہیں ، فوج کے افسر ،جوان وہ گلدستہ ہیں جن کاتعلق غریب طبقےسے ہے، مسلح افواج کے جوان اور افسران کیلئے سب سے قیمتی پاکستان کےعوام ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ فوج کسی سیاسی سوچ ،ایک گروپ ،ایک پارٹی کو لیکر نہیں چل رہی ، فوج ہمیشہ پاکستان کی ترقی کو لیکر چلی ہے کبھی نہیں ہچکچائی، عوامی کی فلاح و بہبود کا کام ہم کرتے آئے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
انھوں نے بتایا کہ معاشی سیکیورٹی پاکستان کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے ، معاشی سیکیورٹی کےچیلنجز سے نمٹنے کیلئےحکومت فوج کو کوئی دیتی ہے تو بڑھ چڑھ کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حکومت قانون کےمطابق کوئی کام دےجس میں ملک کافائدہ ہوتوکیوں نہیں کریں گے، اس وقت پاکستان کومعاشی سیکیورٹی کابہت بڑاچیلنج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارامسئلہ یہ ہے کہ ہم سیاسی مقاصد کیلئے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، یہاں ایک مافیا ہے جو نہیں چاہتا کہ پاکستان کےعوام ترقی کریں، ایک مافیانہیں چاہتاکہ پاکستان کےعوام ترقی کریں، مافیا کو جواب دیں تم جو کچھ بھی کرلو ملک کی ترقی کسی صورت نہیں رکےگی۔
انھوں نے کہا کہ جب آپ کےگھرمیں آگ لگی ہوتوسوال نہیں کرتےکہ آگ بھجانےکیوں آئےہو، وہ یہ سوال ضرور کےگاجس نےیہ آگ لگائی ہے، بدقسمتی سےوہ سمجھتاہےکہ پاکستان کی تباہی میں اسکی کامیابی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے زور دیا کہ ہمیں چاہئےاس مافیاکوپہچانیں اوریک زبان ہوکرجواب دیں، مافیاکوپیغام دیں جوتم چاہتےہووہ کبھی نہیں ہونےدیں گے۔
اسمگلنگ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہ تاثر دیاجاتاہے کہ سرحدپر باڑ اور فوج ہے تو اسمگلنگ کیوں ہوتی ہے ، ایران سے متصل بلوچستان کےعلاقوں کو وہ سہولتیں میسر نہیں جیسے اسلام آبادمیں ہیں، بلوچستان کے ایران سے منسلک سرحدی علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی کمی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا مزید کہناتھا کہ کہا جائے کہ بارڈر بند کردیں تو مافیا خوش ہوگا کہ عوام اور فوج کو آمنے سامنے کھڑا کردیا، چمن میں ون ڈاکیومینٹ رجیم شروع ہوئی توبارڈر مارکیٹ بننا شروع ہوئی ےو مقامی عوام کو بنیادی سہولتیں نہ دیں اور بارڈر بند کردیں تو کیا یہ بات سمجھ آتی ہے؟
انھوں نے بتایا کہ حکومت اورفوج نےملکروہاں ایک مارکیٹ بنائی، زرلان میں ایک ہزارایکڑزمین پرکاشت کاکام جاری ہے، ایران سے جو تیل آتا ہے اسکاپرمٹ فوج،ایف سی نہیں دیتی، آرمی اورایف سی کوشش کررہی ہےغیرقانونی ٹریڈبندکی جائے۔، غیرقانونی ٹریڈ بند کرنے کیلئے تمام ادارےکام کررہے ہیں۔